عمران خان اور مافیاز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مملکت خداداد پاکستان رب کریم کا ایک تحفہ ہے، پاکستان اسلامی ریاست کےساتھ ساتھ عالم اسلام کی امیدوں کا محور بھی ہے، قیام پاکستان سے آج تک کئی طوفان آئے اور آکر چلے گئے لیکن پاکستان کو قائم رہنا تھا اور آج بھی قائم ہے اور بفضل خدا ہمیشہ قائم و دائم رہے گا۔

 پاکستان اس وقت بیشمار مسائل میں گھرا ہوا ہے، کرپشن اور بااثر مافیاز ملک و قوم کی ترقی میں سب سے بڑی رکاوٹیں  ہیں۔پاکستان میں  کرپشن کے بعد مافیاز کی اجارہ داری بہت بڑا مسئلہ ہے۔

پاکستان میں صنعت و زراعت سمیت ہر شعبہ میں مافیا بیٹھا ہے، آٹا، چینی، ادویات، پیٹرولیم مصنوعات اور حتیٰ کہ ٹرانسپورٹ سمیت ہر شعبہ زندگی پر مافیاز نے قبضہ کررکھا ہے اور اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے حکومتوں پر دباؤ ڈالنے کیلئے پہلے اشیاء کی قلت پیدا کی جاتی اور بعد میں وہی اشیاء مہنگے داموں فروخت کیلئے پیش کردی جاتی ہیں۔

ہر مسئلے اور پریشانی کیلئے حکومت کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جاسکتا، حکومت اشیاء کے نرخ کم کرتی ہے لیکن مافیا زوہ چیز بازار سے غائب کردیتے ہیں  لیکن ملک کی تاریخ میں پہلی بار ایسا دیکھنے میں آیا کہ برسراقتدار حکومت نے اپنی کوتاہیوں کی رپورٹ خود عوام کے سامنے پیش کی اور ذمہ داروں کا تعین بھی کیا گیا ورنہ پاکستان میں بڑے بڑے اسکینڈل اور کیسز کی تحقیقاتی رپورٹس آج تک سامنے نہیں آسکیں۔

پاکستان کے مسائل ایک دن یا ایک سال نہیں بلکہ 70 سال کی کوتاہیوں، بدنیتی اور بداعمالیوں کا نتیجہ ہیں۔پاکستان کے وسائل پر قابض  مافیاز نے ملک کو بڑی بیدردی سے نوچا اور شومئی قسمت کہ کپتان نے انتہائی مشکل حالات میں ملک کی قیادت کا فرض اپنے ذمہ لیا ہے۔

عمران خان کو ناکام گرداننے والے یہ بھول جاتے ہیں کہ 70 سال میں پیدا کئے گئے مسائل سے 2 سال میں نمٹناناممکن ہے لیکن ایک بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کپتان اپنے پیشروؤں کی طرح کرپشن اور مفاد پرستی کے بجائے ملک و قوم کی بہتری کیلئے کام کررہا ہے۔

عمران خان نے اپنے ساتھیوں کا احتساب کرکے ملک میں نئی روایات کو جنم دیا ہے جبکہ بااثر مافیاز حالات کی نزاکت کا ادراک کرنے کے بجائے اب بھی اپنے ذاتی مفادات کیلئے ملک و قوم کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

سابقہ حکومتیں براہ راست کمیشن اور دیگر مفادات کی صورت میں ان مافیاز کی سرپرستی کرتی تھیں اور آج بھی ان مافیاز کا یہی طرز عمل برقرار ہے ،ان کو یہ غلط فہمی لاحق ہے کہ عمران خان بھی مافیاز کے سامنے گھنٹے ٹیک دیگا۔

سابق حکمرانوں کو کرسی جانے کا ڈر ہوتا تھا اس لئے وہ ہر طرح کی بلیک میلنگ برداشت کرکے اور اپنا حصہ لیکر ملک و قوم کو مافیاز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیتے تھے لیکن عمران خان کو کرسی جانے کا کوئی خوف نہیں اور یہی وہ طاقت ہے جس کی وجہ سے عمران خان مافیاز کے سامنے سرنگوں ہونے کے بجائے ان کے تعاقب میں ہے اور انشاللہ جلد عمران خان مافیاز کا قلع قمع کرکے ملک و قوم کو انسانیت دشمن مافیاز سے نجات دلائے گا۔

Related Posts