ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے پر سوشل میڈیا صارفین کی کڑی تنقید

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے پر سوشل میڈیا صارفین کی کڑی تنقید
ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے پر سوشل میڈیا صارفین کی کڑی تنقید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستانی ٹی وی سیریل ہم کہاں کے سچے تھے عوامی تنقید کا نشانہ بن گیا، سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ خواتین پر تشدد کے رویے کے خلاف پراجیکٹ بنانے کی بجائے اس کی کھلم کھلا حمایت کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بہترین کاسٹ اور نامور فنکاروں کے باعث ابتدا سے ہی ناظرین و سامعین کو ہم کہاں کے سچے تھے سے جس کہانی اور پلاٹ کی توقع تھی، وہ پوری نہ ہوسکی۔ سوشل میڈیا صارفین نے آج بھی ماہرہ اور عثمان مختار کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں:

فواد چوہدری کا سقوطِ ڈھاکہ پر مبنی فلم کھیل کھیل میں کیلئے اظہارِ تحسین

میں مسیحیوں کے معاملے پر جنت مرزا کی اصلاح چاہتی تھی۔بشریٰ انصاری

آج سے 2 روز قبل نشر ہونے والی قسط میں دکھایا گیا کہ ہیرو (عثمان مختار) کی طرف سے تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے باوجود ماہرہ خان اپنی محبت کا اعتراف کر لیتی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ گھریلو جبر و تشدد کو رومانوی رنگ دیاجارہا ہے۔

https://twitter.com/whyyyy_mee/status/1465431050683707393

https://twitter.com/TherealIlegal_A/status/1465591172185874433

یہی نہیں، بلکہ سوشل میڈیا صارفین نے ڈرامہ سیریل ہم کہاں کے سچے تھے کے ٹائٹل سانگ کو تنقید کے نشانے پر رکھ لیا۔ ناظرین و سامعین کا کہنا ہے کہ ڈرامے میں مکالمے اور ڈائیلاگ سے زیادہ توجہ پس منظر کی موسیقی اور گیت پر دی گئی ہے۔

بعض سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ڈرامے کی ہیروئن (مہرین) کا کردار انتہائی مایوس کن ہے جو بد ترین تشدد سہنے کے باوجود ہیرو سے الگ نہیں ہوتی۔ دونوں طلاق کے معاہدے پر دستخط نہیں کرتے۔ نہ الگ ہوتے ہیں اور نہ ایک ہونا چاہتے ہیں۔ 

Related Posts