اسرائیل پر ایرانی حملہ امریکا نے کیسے ناکام کیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو اسکائی نیوز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات ایران کی جانب سے تاریخ میں پہلی بار اسرائیل پر سینکڑوں ڈرونز اور میزائلوں سے براہ راست حملہ دو ہفتوں سے جاری کشیدگی کی انتہا کو ظاہر کرتا ہے۔

امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے اعلان کے مطابق امریکہ اور یورپی ڈسٹرائر کی مدد سے 80 سے زیادہ ڈرونز اور کم از کم چھ بیلسٹک میزائلوں کو ایران اور یمن سے اسرائیل پر داغے جانے کے دوران تباہ کردیا گیا۔

اس سلسلے میں دو امریکی حکام نے پیر کے روز اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ایران نے اسرائیل پر جو بیلسٹک میزائل فائر کیے ان میں سے کم از کم نصف یا تو لانچ نہیں ہوئے یا اپنی پرواز کے بعد یا اسرائیل میں اپنے اہداف تک پہنچنے سے پہلے گرے۔

ایک سینئر امریکی اہلکار نے نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ ایران کی جانب سے 300 سے زیادہ ڈرون، کروز میزائل اور بیلسٹک میزائل داغے گئے اور 115 سے 135 بیلسٹک میزائلوں نے اسرائیل کو نشانہ بنایا۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل اور دیگر ممالک کو ایران نے کل رات داغے گئے بیلسٹک میزائلوں میں سے صرف نصف کو مار گرایا۔

امریکی سینٹرل کمانڈ نے اعلان کیا کہ اس نے 80 سے زائد ڈرونز اور 6 بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کر دیا ہے جنہیں ایران اور یمن سے اسرائیل پر داغا گیا تھا۔

انہوں نے “ایکس” پلیٹ فارم پر شائع ہونے والے ایک بیان میں مزید کہا کہ ان کی افواج نے یمن میں حوثی کے زیر کنٹرول علاقوں میں ایک بیلسٹک میزائل اور 7 ڈرونز کو لانچ کرنے سے پہلے تباہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری افواج ایران کی طرف سے کیے جانے والے خطرناک اقدامات کے مقابلے میں اسرائیل کے دفاع کے لیے تیار ہیں۔

بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ایران کے اپنے غیر ذمے دارانہ رویے سے علاقائی استحکام اور امریکی اور اتحادی افواج کی حفاظت کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔

Related Posts