طلاق کے خوف سے ماں نے بچی کو مسجد کے دروازے پر چھوڑ دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طلاق کے ڈر سے ماں نے بچی کو مسجد کے دروازے پر چھوڑ دیا
طلاق کے ڈر سے ماں نے بچی کو مسجد کے دروازے پر چھوڑ دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: پنجاب میں شوہر کی طرف سے بیٹی پیدا ہونے پر طلاق کی دھمکی پر ماں اپنی دو دن کی بچی کو مسجد کے دروازے پر چھوڑ آئی۔

تفصیلات کے مطابق مسجد اہلحدیث کنگن پور ضلع قصور کے  قاری صاحب نے اعلان کیا کہ مسجد کے سامنے سے دو دن کی بچی ملی ہے، جس کے پاس ایک پرچی بھی پڑی تھی، جس پر لکھا تھا کہ میرے خاوند نے بولا ہے کہ اگر بچی پیدا ہوئی تو میں تمہیں طلاق دے دو ں گا، طلاق کے ڈر سے میں بچی کو چھوڑ کے جارہی ہوں، اسے کوئی بھی اپنا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ دو ماہ قبل میانوالی میں 7 دن کی بچی کو باپ شاہ زیب نے قتل کر دیا تھا، میانوالی کے شاہ زیب نے بیوی کو کہہ رکھا تھا کہ اگر پہلی اولاد بیٹی ہوئی تو میں مار دوں گا۔

بچی کی پیدائش کے بعد موقع ملتے ہی ملزم نے پستول کے 4 فائر سات دن کی کمزور بچی کے جسم میں اتار دیے اور اعتراف کرلیا تھا کہ مجھے پہلی اولاد بیٹا نہ ہونے کا رنج تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نارووال، درجنوں ڈکیتیوں میں ملوث 6 رکنی گینگ سرغنہ سمیت قتل

اس کے علاوہ مارچ میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد 7 نمبر غوثیہ مسجد کے قریب باپ نے 24 دن کی اپنی ہی بیٹی کا گلا کاٹ دیا تھا۔

مارچ کے ہی مہینے میں تیسرا واقعہ تب پیش آیا جب گگو منڈی میں الٹراساؤنڈ کے دوران بیٹی کا معلوم ہونے پر سفاک شوہر نے بیوی پر تشدد کیا جس کے نتیجے میں معصوم بچی پیدا ہونے سے پہلے ہی مرگئی۔

گگومنڈی کے نواحی گاؤں 203 ای بی کی رہائشی بلقیس بی بی نے اپنے والدین کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ تقریبا 3 ماہ پہلے میرا شوہر پیراں دتہ شیخ بچے کی جنس معلوم کرنے کیلئے مجھے ڈاکٹر کے پاس لے کر گیا ۔ جب ڈاکٹر نے مجھے بچی کا بتایا تو میرے شوہر نے مجھ پر دباؤ ڈالا کہ حمل ضائع کروادو۔

بلقیس بی بی نے مزید کہا کہ میرے انکار پر شوہرنے تشدد کیا جس کے بعد میں ڈاکٹر کے پاس گئی تو ڈاکٹرنے بتایا کہ تشدد کی وجہ سے بچی پیٹ میں ہی ہلاک ہو گئی  ہے۔

Related Posts