کراچی چیمبر کو سری لنکا میں تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے دورے کی دعوت

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

KCCI sri lanka
کراچی چیمبر کو سری لنکا میں تجارت کی نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے دورے کی دعوت

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سری لنکا کے قونصل جنرل جی ایل گننا تھیوا نے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تجارت و سرمایہ کاری تعلقات کو بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات تجویز کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کو دعوت دی ہے کہ وہ تجارت وسرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کے لیے اپنا وفد سری لنکا بھیجے۔

کے سی سی آئی کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب میں سری لنکا کے قونصل جنرل کاکہناتھاکہ پاکستان اور سری لنکا کی تاجربرادری کو موجودہ تجارتی حجم کو بہتر بنانے کے لیے تجارت کے مزید مواقع تلاش کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی نیز تجارت، سرمایہ کاری اور برآمدات میں ترقی کے لیے روڈ میپ وضع کرنا ہوگا۔

سری لنکن قونصل جنرل نے کہاکہ پاکستان اور سری لنکا شاندار تعلقات سے لطف اندوز ہورہے ہیں اور بلاشبہ بہترین شراکت دار ہیں جبکہ سری لنکاوہ پہلا ملک ہے جسے پاکستان کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔

انہوں نے سری لنکن کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ سری لنکن ٹیم کو پاکستان کے دورے کے موقع پر کوئی مسئلہ درپیش نہیںرہا بلکہ سری لنکن ٹیم ٹیسٹ میچز کھیلنے کے لیے ایک بار پھر جلد یہاںآئے گی۔

انہوں نے کہاکہ سری لنکا تجارت و سرمایہ کاری کے بے شمار مواقعوں کی پیشکش کرتا ہے کیونکہ ان کا ملک اعلیٰ معیار کی مصنوعات کی پیداوار کرتا ہے جو کئی ترقی یافتہ مغربی ممالک کو برآمد کی جارہی ہیں۔

انہوں نے سری لنکا کے دنیا بھر کے کئی ممالک کے آزاد تجارتی معاہدوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ کراچی کی تاجربرادری سری لنکا کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے امکانات کا ضرور جائزہ لے جو یورپ، امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کے لیے گیٹ وے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جہاں پاکستان اپنی اشیاء سری لنکا سے بھیج کر ڈیوٹی فری رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ایم ایس سی آئی کا ششماہی جائزہ جاری، ایمرجنگ مارکیٹ میں پاکستان کی درجہ بندی برقرار

کے سی سی آئی کے صدر آغا شہاب احمد خان نے اس موقع پر اپنے خطاب میں پاکستان اور سری لنکا کے مابین اقتصادی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف اقتصادی شعبوں میں تعاون کی بنیاد پر باہمی اور شاندار تعلقات قائم ہیں۔

2018میں پاکستان کی جانب سے سری لنکا کو مجموعی طو رپر 354.53ملین ڈالر کی اشیاء برآمد کی گئیں جو 2017میں 268.92ملین ڈالر تھیں جوکہ 31.8 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے جبکہ 2018میں پاکستان کی سری لنکا سے درآمدات104.96ملین ڈالر ریکارڈ کی گئیں اس طرح 2017میں 103.35ملین ڈالر کے مقابلے میں1.6فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

اگرچہ کچھ بہتری نظر آرہی ہے لیکن دستیاب مواقعوں کی نسبت مجموعی تجارتی حجم بہت کم ہے جس پر دونوں جانب سے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ مخصوص مصنوعات کو ہدف بناکر دوطرفہ تجارت کو بڑھایا جاسکتا ہے بالخصوص وہ اشیا جن میں دونوں ملکوں کو تقابلی فوائد حاصل ہوں۔اس خطے میں دنیا کی 60فیصد آبادی رہائش پذیر ہے۔

آغا شہاب نے پاکستان اور سری لنکا کی تاجربرادری کے مابین ، کاروباری،باہمی افہام وتفہیم اور دوستانہ تعلقات کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے تجویز دی کہ سری لنکا کے چیمبرز کے ساتھ زیادہ روابط استوار کرنے اور تجارت و سرمایہ کاری میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کے لیے تجارتی وفود کا تبادلہ کیا جائے۔

Related Posts