عدالت نے خورشید شاہ کا 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا، نیب استدعا مسترد

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالت نے خورشید شاہ کا 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا، نیب استدعا مسترد
عدالت نے خورشید شاہ کا 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا، نیب استدعا مسترد

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب کی استدعا مسترد کرتے ہوئے پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کا 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) حکام سکھر کی احتساب عدالت میں پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے ساتھ پیش ہوئے جبکہ آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی اور شرمناک ہے۔وزیر سائنس و ٹیکنالوجی

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ پی پی پی رہنما خورشید شاہ نیب کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے جبکہ مزید تحقیقات کے لیے ان کا تعاون بہت ضروری ہے۔ نیب کو کم از کم 15 دن کا ریمانڈ دینے کی استدعا ہے۔

عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی استدعا مسترد کرتے ہوئے خورشید شاہ کا 23 نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ منظور کر لیا اور ہدایت کی کہ نیب پراسیکیوٹر  اور پیپلز پارٹی رہنما مقررہ تاریخ کو تیاری کے ساتھ پیش ہوں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کردی گئی  جبکہ انہیں ایمبولینس میں عدالت لایا گیا اور وہیل چیئر پر سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

عدالت نے 4  نومبر کو نیب حکام کی طرف سے میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر مزید ریمانڈ کی استدعا کو مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ انہیں ایک گھنٹے کے اندر اندر کمرۂ عدالت میں پیش کیا جائے۔

نیب حکام پی پی پی رہنما خورشید شاہ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں لے کر پیش ہوئے جبکہ طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے  انہیں وہیل چیئر پر بٹھا کر کمرۂ عدالت لایا گیا۔

مزید پڑھیں: عدالت نے خورشید شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 5 روز کی توسیع کردی

Related Posts