مخلوط حکومت اور چیلنجز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک میں 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے غیر متوقع نتائج سامنے آئے، جس کے نتیجے میں مخلوط حکومت کا امکان پیدا ہوگیا ہے، جسے متوقع طور پر بڑے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔

اس وقت پاکستان کو بے شمار مسائل کا سامنا ہے، معاشی پریشانیوں سے لے کر سیکورٹی کے خطرات تک فیصلہ کن قیادت اور مربوط اقدامات کا تقاضا کرتے ہیں۔ ساتھ ہی اس سارے منظر نامے میں جمہوری اداروں کی مضبوطی اور قومی مفادات کو ترجیح دینا بھی انتہائی ضروری ہے۔

 آخری حکمران اتحاد پی ڈی ایم نے اپنے دورانیے میں نئی حکومت کیلئے کوئی قابل اعتماد ٹریک ریکارڈ فراہم نہیں کیا، چنانچہ پی ڈی ایم سرکار کی بدانتظامی کا خمیازہ ملک کو آج بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔

معاشی پریشانیوں سے لے کر سلامتی کے خطرات تک پاکستان کو ایسے مسائل کا سامنا ہے جن کا تقاضا ایک ایسی قیادت کا ہے جو بروقت فیصلے کرنے اور ان پر عمل درآمد کی اہلیت اور صلاحیت رکھتی ہو۔

حقیقت یہ ہے کہ اس وقت پاکستان ایک نازک موڑ پر کھڑا ہے، جہاں اٹھایا گیا کوئی بھی قدم ملک کے مستقبل کی سمت کو واضح کردے گا۔ اس نازک موقع پر جمہوری اداروں کو مضبوط کرنا اور قومی مفادات کو گروہی ایجنڈوں پر ترجیح دینا انتہائی ضروری ہے۔ 

اس اہم موقع پر قومی سطح پر تعاون کے جذبے کو اپنانے کی ضرورت ہے، اسی جذبے سے پائیدار ترقی کی طرف قدم اٹھائے جا سکتے ہیں اور پاکستان اپنے چیلنجوں پر قابو پا سکتا ہے اور پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر ابھر سکتا ہے۔ 

Related Posts