آزادی مارچ پلان بی: حب ریور روڈ پر دھرنا، کراچی سے بلوچستان کا زمینی راستہ منقطع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آزادی مارچ پلان بی: حب ریور روڈ پر دھرنا، کراچی سے بلوچستان کا زمینی راستہ منقطع
آزادی مارچ پلان بی: حب ریور روڈ پر دھرنا، کراچی سے بلوچستان کا زمینی راستہ منقطع

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جمعیت علمائے اسلام (ف) نے کراچی میں حب ریور روڈ پر دھرنا اور احتجاج شروع کرتے ہوئے کراچی سے بلوچستان کا زمینی راستہ منقطع کردیا جس کے باعث بد ترین ٹریفک جام پیدا ہوگیا ہے۔ 

جے یو آئی (ف) سندھ کے صوبائی جنرل سیکریٹری علامہ راشد محمود نے دھرنے میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی دیواریں کمزور ہوچکی ہیں، نہ ہمارا پلان اے ناکام ہوا نہ بی اور نہ ہی سی ہوگا۔ کوئی  شخص عمران خان کو وزیر اعظم نہیں دیکھنا چاہتا۔

یہ بھی پڑھیں: مولانا 13کے سکور پر بولڈ ہوگئے  ، عمران خان نے 126اسکور کیا تھا، فردو س عاشق اعوان

صوبائی رہنما علامہ راشد محمود نے کہا کہ جب تک جمعیت علمائے اسلام (ف) کے قائدین اور مولانا فضل الرحمان کی خواہش ہوگی، ہم دھرنا جاری رکھیں گے اور اگر دھرنے ختم کرنے کی کوئی صورتحال پیش آتی ہے تو وہ بھی پورے ملک میں ایک ساتھ کریں گے۔ ہم آج جمعہ کی نماز بھی حب ریور روڈ پر ہی ادا کریں گے۔

وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے  علامہ راشد محمود نے کہا کہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم کو سلام کرتے ہیں کہ انہوں نے ڈالر سستا اور ٹماٹر مہنگا کردیا ہے جبکہ ملک کے  مرکزی اسٹیٹ بینک کو 1 ارب روپے کے خسارے کا سامنا ہے۔سرفروش اور مجاہد کارکنانِ جمعیت علمائے اسلام (ف) کو سلام پیش کرتا ہوں۔ 

علامہ راشد محمود نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دفاتر کے سامنے ہم نے پہلی حکمت عملی کے تحت دھرنے دئیے، 15 ملین مارچ کا انعقاد دوسری حکمتِ عملی کے تحت جبکہ آج پورے ملک میں جاری آزادی مارچ ہماری تیسری حکمت عملی کا نتیجہ ہے۔ دھرنے میں استقامت کا مظاہرہ کرنے والے کارکنان خراجِ عقیدت کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان معاشی مشکلات کا شکار ہیں اور انڈے بیچ کر اخراجات برداشت کر رہے ہیں جو مولانا فضل الرحمان سے برداشت نہ ہوا اور انہوں نے پلان بی کا آغاز کیا۔ پی ٹی آئی پروپیگنڈہ ناکام ہوگا۔ ہمارا یہ دھرنا وزیر اعظم عمران خان کے خلاف ہے۔

کراچی کی حب ریور روڈ پر جاری دھرنے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان کثیر تعداد میں موجود ہیں جنہوں نے مختلف اوقات میں باجماعت نمازیں ادا کیں جبکہ جے یو آئی (ف) کی طرف سے دھرنے میں شریک کارکنان اور عوام کے لیے بنیادی سہولیات کی فراہمی بھی جاری ہے۔ 

یاد رہے کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کارکنان گزشتہ روز سے حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر عمل شروع کر چکے ہیں جس کے لیے مولانا فضل الرحمان نے کارکنان کو ہدایات دے دیں۔

سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان کے جاری کردہ ہدایت ناموں کے مطابق  ملک کے چاروں صوبوں میں قومی شاہراہیں بلاک کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام (ف): حکومت مخالف آزادی مارچ کے پلان بی پر  عمل شروع

Related Posts