طیب اردوان کی مخالف ترک سیکولر پارٹی حجاب کے حق میں بل کیوں لا رہی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ترکیہ میں ایک حیران کن اور غیر روایتی اقدام اس وقت سامنے آیا جب ترکیہ کی سب سے بڑی اپوزیشن سیکولر جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے رہنما کمال کلیشدار اولو نے اپنی پارٹی کے فیصلے کا اعلان کیا کہ وہ پردہ دار خواتین کے حقوق کے تحفظ کیلئے پارلیمنٹ میں بل پیش کریں گے۔

 مبصرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ ترکیہ کی ایک سیکولر اور بڑی اپوزیشن جماعت کی جانب سے اس اقدام کا مقصد تاش کے پتے بدلنا اور حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی سے پردہ کارڈ واپس لینے کی کوشش ہے تاکہ آنے والے پارلیمانی انتخابات میں ترک قدامت پسندوں کے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ صدارتی انتخابات اگلے سال جون کے وسط میں شیڈول ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

ایرانی سپریم لیڈر کی دھمکیاں رائیگاں، طلبہ کے بعد ورکر بھی احتجاج میں شامل

 ترک اپوزیشن رہنما کمال کلشدار اولو صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر رجب طیب ایردوان کے مقابلے میں کھڑے ہوں گے، اس سلسلے میں وہ مہینوں پہلے سے انتخابی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دہائیوں قبل تقریباً 100 سال پہلے جدید ترکیہ کے بانی اتا ترک مصطفیٰ کمال پاشا کی قائم کردہ ریپبلکن پیپلز پارٹی ان تمام سخت گیر سیکولر فیصلوں اور اقدامات سے منسوب ہے جنہوں نے ترکیہ کے اسلام پسند طبقے کو نشانہ بنایا۔ 

ریپلبکن پیپلز پارٹی کے ان اقدامات میں ایسے قوانین کا نفاذ بھی شامل ہے جو نقاب اور حجاب پر پابندی عائد کرتے ہیں اور ان قوانین کے تحت کوئی با حجاب عورت تعلیمی اور صحت کے اداروں میں داخل نہیں ہو سکتی تھی۔ یہ وہ قوانین ہیں جو حالیہ برسوں تک نافذ رہے جب تک کہ حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی انہیں تبدیل کرنے اور ملک میں ایک نئی حقیقت مسلط کرنے میں کامیاب رہی۔

کمال کلدشدار اولو جو ترکی کی صدارت تک پہنچنے کے خواہشمند ہیں، نے حال ہی میں ایک سے زیادہ مواقع پر اعتراف کیا ہے کہ ماضی کے یہ سخت فیصلے غلط تھے۔

کمال کلیشدار اولو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ شائع کیا، جس میں انہوں نے اپنی پارٹی کی جانب سے پارلیمنٹ میں ایک بل پیش کرنے کے فیصلے کا اعلان کیا جس میں لباس اور نقاب پہننے کی آزادی کو تحفظ دیا گیا ہے۔ اس بل میں پردہ کی قانونی ضمانت بھی شامل ہے۔

 ری پبلکن پیپلز پارٹی اور کمال کلیشدار اولو کے اس غیر روایتی اقدام کو ترک صحافی اور تجزیہ کار طیب ایردوان کی حکمران جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی اور اس کی اتحادی نیشنلسٹ موومنٹ سے مذہب کارڈ چھینے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

ترک صحافی سیکولر اور کمالسٹ پارٹی کے اس بل کو اسلام پسند حکمران اتحاد کیلئے امتحان بھی قرار دے رہے ہیں، ترک تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ دیکھنا ہوگا کہ حکمران اتحاد جو خود پردہ اور حجاب کا حامی ہے، آیا اس بل کے حق میں ووٹ دے گا یا اسے اپوزیشن جماعت کے ایک بل کی نظر سے دیکھ کر اسے مسترد کرے گا۔ دونوں صورتوں میں حکمران اسلام پسند اتحاد کیلئے یہ بل آزمائش کا حامل ہوگا۔

Related Posts