حکومتی ریلیف کے دعووں کے باوجود اسلام آباد میں ذخیرہ اندوزی عروج پر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد میں لاک ڈاؤن کے باوجود ذخیرہ اندوزی پر قابو نہ پایا جاسکا
اسلام آباد میں لاک ڈاؤن کے باوجود ذخیرہ اندوزی پر قابو نہ پایا جاسکا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد انتظامیہ کی نااہلی کے باعث کورونا لاک ڈاؤن کے باوجود بھی ذخیرہ اندوزی اور مصنوعی مہنگائی کرنے والوں پہ قابو نہ پایا جاسکا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ضلعی مجسٹریٹ اور کوتوال شہر وزیراعظم سیکریٹیریٹ اور دیگر متعلقہ اعلیٰ اداروں کو سب اچھا کی جھوٹی رپورٹیں دینے میں مصروف ہیں جبکہ قرنطینہ میں پھنسے ہوئے غریب عوام کیلئے مصنوعی مہنگائی زہرِ قاتل کا کام سرانجام دے رہی ہے۔ 

تھوڑی دیر کیلئے اشیائے خوردونوش کی خریداری کیلئے  جب عوام باہر آتے ہیں تو مصنوعی مہنگائی کرنے والے اور ذخیرہ اندوز  انہیں نقصان پہنچانا شروع کردیتے ہیں جبکہ شہر کے انتظامی امور کے سربراہ حمزہ شفقت ان کے آگے بے بس نظر آتے ہیں۔ 

 کسی بھی سبزی فروش کو دن 10 بجے سے پہلے ریٹ لسٹ نہیں دی جاتی اور 10 بجے کے بعد  بغیر کسی سرکاری افسر کے دستخط یا مہر کے خود ساختہ ریٹ لسٹ جاری کردی جاتی ہے۔تمام دکاندار 6 بجے دکانوں میں سبزی لاکر دن 10 بجے تک من مانے نرخوں پر سبزی اور فروٹ بیچ چکے ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ سبزی فروش منڈی کی سبزی مافیا  بشمول صدر، سیکریٹری اور دیگر عہدیداروں سمیت شہر کے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنرز، مجسٹریٹس سمیت سب کے گھروں میں نذرانے بھیج چکے ہوتے ہیں  جبکہ قانون یہ ہے کہ  دکاندار جب منڈی سے مال اٹھائے ریٹ لسٹ اس کے ہاتھ میں تھما دی جائے۔

خصوصی مجسٹریٹ صاحبان کو چاہئے کہ  ریٹ لسٹ کا پیچھا کرتے ھوئے چھاپے ماریں تاکہ غریب عوام کو سکھ نصیب ہوسکے،  مگر شہر اقتدار میں قانون اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں۔

Related Posts