ایڈوکیٹ فیروز انصاری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نئے صدر منتخب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ایڈوکیٹ فیروز انصاری آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے نئے صدر منتخب ہوگئے۔ علاوہ ازیں 17 اراکین عاملہ کا انتخاب بھی ووٹنگ کے ذریعہ عمل میں آگیا۔

مشاورت کے صدر کیلئے دو امیدوار وں کے درمیان ووٹنگ ہوئی تھی جس میں زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کی جیت کا اعلان کیاگیا ۔ سپریم کورٹ آف انڈیا کے وکیل فیروز انصاری اور عامر ادریسی مشاورت کے صدر کیلئے امیدار تھے ۔ فیروز انصاری کو 68 ووٹ ملا جبکہ عامر ادریسی صرف 51 ووٹ حاصل کرسکے ۔

یہ بھی پڑھیں:

ہیلی کاپٹر بل کا مقصد عمران خان کی چوری چھپانا ہے، فضل الرحمن

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے کل 139 ممبران کو ووٹ دینا تھا جس میں سے صرف 119 نے ووٹنگ میں حصہ لیا ۔ 68 ممبران نے فیروز انصاری کے حق میں ووٹ دیا جبکہ 51 ممبران نے عامر ادریسی کے حق میں ووٹ دیا ۔ جماعت اسلامی ہند نے انتخاب میں حصہ نہیں لیاتھا ۔ علاوہ ازیں 17 عاملہ کے اراکین کا انتخاب بھی ووٹنگ کے ذریعہ عمل میں آیا ہے جن میں مشاورت کے سابق صدر نوید حامد   ۔ رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی ، سابق وزیر حکومت بہار شمائل نبی ۔ پروفیسر ظل الرحمن ، ایڈوکیٹ اعجاز مقبول ، ڈاکٹر فیاض قاسمی ، مولانا اصغر علی امام مہدی سلفی ، سید ثناءاللہ ۔ ڈاکٹر کوثر عثمان ، ڈاکٹر شیس تیمی ، انوارالہدی ، پروفیسر وسیم احمد ، منصور آغا، نثار احمد کے نام شامل ہیں ۔دو خاتون کا بھی انتخاب عمل میں آیا ہے ۔نصرت شیروانی اور عابد ہ انعامدار پونے ۔

 علاوہ ازیں مجلس عاملہ کے امیدواروں میں مشہور صحافی قاسم سید ، مولانا عبد الحمید نعمانی ، ڈاکٹر تسلیم رحمانی ، عامر ادریسی اور عاقل سید بھی شامل تھے جو مطلوبہ ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے ۔ڈاکٹر تسلیم رحمانی نے بھی صدر کیلئے پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا لیکن کچھ ٹیکنل خامیوں کی بنیاد پر ریٹرنگ آفیسر نے ان کا پرچہ نامزدگی رد کردیاتھا۔

آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت مسلم تنظیموں کا وفاق ہے جس کا مرکزی دفتر ملک کی راجدھانی دہلی میں واقع ہے ۔مشاورت کے صدر اور عاملہ کے اراکین کا انتخاب ووٹنگ کے ذریعہ عمل میں آتاہے ۔ 2016 میں نوید حامد کے صدر منتخب ہونے اور چند ماہ قبل ہوئے دستور کی ترمیم کے بعد یہ پہلا الیکشن ہے ۔ دستور کی ترمیم کی بعض ممبران کی جانب سے شدید مخالفت کی گئی تھی اور الیکشن پربھی سوال کھڑے کئے گے تھے۔ جماعت اسلامی ہند سمیت کئی تنظیموں اور ممبران نے ترمیم کی مخالفت کی تھی اور الیکشن کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی تھی ۔مشاورت کے دستور کے مطابق نئے منتخب ہونے والے صدر مارچ 2023 میں اپنی ذمہ داری سنبھالیں گے فی الحال سابق صدر نوید حامد ہی مشاورت کی قیادت کا فریضہ انجام دیں گے۔

Related Posts