بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ہنگامہ آرائی کرنیوالے معطل افسران و ملامین کیخلاف مقدمہ درج

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

illegal construction continues in jamshed town karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے سخت احکامات کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ہنگامہ آرائی کرنے والے معطل افسران و ملامین کے خلاف مقدمہ درج ہو گیا۔ مقدمہ نمبر 94/2020 نیو ٹاون میں درج کروایا گیا۔

مقدمہ ”ایس بی سی اے“کے ڈائریکٹر علی مہدی کاظمی نے اپنی مدعیت میں درج کروایا،مقدمے میں 147,148,353,186/506 کی دفعات شامل4 مارچ کو 11 بجکر 20 منٹ پر 30 ملازمین ایس بی سی اے آفس میں داخل ہوئے، ان ملازمین نے ڈی جی آفس میں داخل ہوکر ہنگامہ آرائی اور مغلظات بکیں۔

معطل ملازمین نے دفتر میں داخل ہوکر سرکاری کام میں مداخلت بھی کی، تاہم صورتحال اس وقت حیرت انگیز ہو گئی جب ڈائریکٹر ”ایس بی سی اے“ علی مہدی کاظمی کا معطل افسران کے خلاف مقدمہ درج کرانے سے لاتعلقی کا اظہارکردیا، میں نے کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا۔

علی مہدی کاظمی کا کہنا تھا کہ نیوٹاون پولیس اسٹیشن میں میرے علم میں لائے بغیر میری مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔پولیس کی جانب سے میری مدعیت میں مقدمہ درج کرکے بددیانتی کی گئی ہے۔

نیو ٹاؤن تھانہ کو چار اگست کے واقعہ سے متعلق ایس بی سی اے کی جانب سے صرف لیٹر بھیجا گیا تھا۔ معطل افسران کے خلاف درج کئے گئے مقدمہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:المناک سانحہ گلبہار نے ایک ہی خاندان کے 9 چراغ بجھادیئے

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کے سخت احکامات کے بعد بدعنوان سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی افسران کے خلاف ایکشن ہوا ہے،سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل نے گزشتہ روز اپنی مدعیت میں مقدمہ درج کرانے سے انکار کر دیا تھا۔

جسکے بعد ذرائع کے مطابق نیو ٹاون پولیس نے ایس بی سی اے کی بھیجی گئی درخواست کو جوز بنا کر یہ مقدمہ درج کیا ہے۔

واضح رہے کہ مورخہ 4 مارچ کو لوکل گورمنٹ کے سیکریٹری کی جانب سے 28 ملازمین کو معطل کیا گیا تھا،معطل افسران میں عادل عمر صدیقی، جمیل میمن، راشد ناریجو، جمال محمد، ظہیر احمد، الطاف کھوکھر، عبدالسجاد خان، عاصم خان سمیت دیگر انسپیکٹرز بھی شامل تھے جنہوں نے منگل کو اپنی معطلی کے بعد بدھ کو”ڈی جی“ کے دفتر کا گھیراو کر کے طوفان بد تمیزی مچایا تھا اورسابق ڈی جی آشکار داور کے خلاف نعرے، دھمکیاں اور مغلظات کہی تھیں۔

Related Posts