عالمی شہرت یافتہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈر مارشل آرٹسٹ راشد نسیم کو کون نہیں جانتا؟ انہوں نے انفرادی طور پر 78 ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کیے جبکہ ان کی بیٹی اور والد بھی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنے نام درج کروا چکے ہیں۔
ایم ایم نیوز نے بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کرنے والے مارشل آرٹسٹ راشد نسیم سے گفتگو کی اور ان کے خیالات عوام تک پہنچانے کی ذمہ داری لی، تمام تر گفتگو کا احوال پیشِ خدمت ہے۔
ایم ایم نیوز: آپ نے بھی متعدد ورلڈ ریکارڈز اپنے نام کر رکھے ہیں، آپ کا پورا خاندان اور اکیڈمی کے بچے بھی ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ہیں۔ آپ یہ سب کیسے کرلیتے ہیں، ایک ٹپ بتا دیں؟
راشد نسیم: جب انسان کسی چیز کو کرنے کی ٹھان لیتا ہے، وہ چیزیں ہونے لگ جاتی ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ میں نے ورلڈ ریکارڈ فوری طور پر بنانا شروع کردئیے، مجھے بھی بہت انتظار کرنا پڑا، پہلا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے میں 10 سال لگے کیونکہ پاکستان میں اس حوالے سے سہولیات کا فقدان ہے۔ پہلے یہ ہدف تھا کہ انفرادی طور پر 50 اور اب ہدف ہے کہ 100 ورلڈ ریکارڈ قائم کیے جائیں۔ میں قدم بہ قدم اپنی منزل کی طرف بڑھ رہا ہوں۔
اسپورٹس فیڈریشنز اپنے ہی لوگوں کو ٹائٹل دیتی ہیں، باڈی بلڈر زوہیب عالم