پاکستان کیلئے 100ورلڈ ریکارڈز قائم کرنا چاہتا ہوں۔مارشل آرٹسٹ راشد نسیم کی گفتگو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کیلئے 100ورلڈ ریکارڈز قائم کرنا چاہتا ہوں۔مارشل آرٹسٹ راشد نسیم کی گفتگو
پاکستان کیلئے 100ورلڈ ریکارڈز قائم کرنا چاہتا ہوں۔مارشل آرٹسٹ راشد نسیم کی گفتگو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

عالمی شہرت یافتہ ورلڈ ریکارڈ ہولڈر مارشل آرٹسٹ راشد نسیم کو کون نہیں جانتا؟ انہوں نے انفرادی طور پر 78 ورلڈ ریکارڈ اپنے نام کیے جبکہ ان کی بیٹی اور والد بھی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں اپنے نام درج کروا چکے ہیں۔

ایم ایم نیوز نے بین الاقوامی سطح پر شہرت حاصل کرنے والے مارشل آرٹسٹ راشد نسیم سے گفتگو کی اور ان کے خیالات عوام تک پہنچانے کی ذمہ داری لی، تمام تر گفتگو کا احوال پیشِ خدمت ہے۔

ایم ایم نیوز: آپ نے بھی متعدد ورلڈ ریکارڈز اپنے نام کر رکھے ہیں، آپ کا پورا خاندان اور اکیڈمی کے بچے بھی ورلڈ ریکارڈ ہولڈر ہیں۔ آپ یہ سب کیسے کرلیتے ہیں، ایک ٹپ بتا دیں؟

راشد نسیم: جب انسان کسی چیز کو کرنے کی ٹھان لیتا ہے، وہ چیزیں ہونے لگ جاتی ہیں۔ ایسا نہیں ہے کہ میں نے ورلڈ ریکارڈ فوری طور پر بنانا شروع کردئیے، مجھے بھی بہت انتظار کرنا پڑا، پہلا ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے میں 10 سال لگے کیونکہ پاکستان میں اس حوالے سے سہولیات کا فقدان ہے۔ پہلے یہ ہدف تھا کہ انفرادی طور پر 50 اور اب ہدف ہے کہ 100 ورلڈ ریکارڈ قائم کیے جائیں۔ میں قدم بہ قدم اپنی منزل کی طرف بڑھ رہا ہوں۔ 

یہ بھی پڑھیں:

اسپورٹس فیڈریشنز اپنے ہی لوگوں کو ٹائٹل دیتی ہیں، باڈی بلڈر زوہیب عالم

ایم ایم نیوز: آپ نے پہلا ورلڈ ریکارڈ 2013 میں بنایا اور آج 2022 میں آپ کے 78 ورلڈ ریکارڈ ہیں تو 100 کا ہدف پورا کرنے میں مزید کتنا وقت لگے گا؟

راشد نسیم: میری تو کوشش ہے کہ یہ ہدف 2022 میں بھی پورا ہوجائے۔ میں چاہتا ہوں کہ جتنی جلدی ہوسکے، 100 ورلڈ ریکارڈز مکمل کرلوں کیونکہ میرے 5 ورلڈ ریکارڈ پہلے ہی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے منظوری کیلئے گئے ہوئے ہیں۔ اگر یہ ورلڈ ریکارڈز کا ہدف 2022 میں پورا نہیں ہوتا تو ان شاء اللہ میری کوشش ہوگی کہ 2023 میں یہ ہدف پورا ہوجائے۔ 

ایم ایم نیوز: مارشل آرٹ کی کیٹگری میں آپ کے سب سے زیادہ ورلڈ ریکارڈ ہیں۔ آپ نے کس کو سامنے رکھتے ہوئے یہ ریکارڈز بنائے؟ آپ نے مارشل آرٹ کی کیٹگری کو ہی کیوں سامنے رکھتے ہوئے ریکارڈ قائم کیے؟

راشد نسیم: جب کوئی بچہ ہمارے پاس مارشل آرٹ سیکھنے آتا ہے تو ہم اس کو مختلف چیزیں سکھاتے ہیں مثلاً کک مارنا، کہنی سے اٹیک کرنا، اسٹک اور تلوار بازی سکھاتے ہیں۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں یہ تمام کیٹگریز موجود ہیں۔ اگر آپ نے مارشل آرٹ کی درست تربیت لی ہے تو آپ بھی ریکارڈ قائم کرنے کی طرف جاسکتے ہیں۔ میں نے بھی اس میں بہت محنت کی۔ ایک بار 13 ورلڈ ریکارڈ بنائے لیکن گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے انہیں مسترد کردیا گیا۔ اس سے میری بہت حوصلہ شکنی ہوئی۔ اس سال میرے 8 ورلڈ ریکارڈ بنے۔یہ مارشل آرٹ میں مہارت کی سطح ہوتی ہے یعنی جب آپ اپنی مہارت کو زیادہ سے زیادہ بڑھاتے ہیں تو آپ ورلڈ ریکارڈ کی طرف چلے جاتے ہیں۔ 

ایم ایم نیوز: آپ نے 50 مختلف کیٹگریز میں ورلڈ ریکارڈز قائم کیے۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کیلئے ریکارڈ بنانا کتنا آسان یا مشکل ہے؟

راشد نسیم: ہماری گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ پر بہت تحقیق ہے، تو ہمیں بہت سے ایسے ریکارڈ مل جاتے ہیں جو ہم آسانی سے بنا لیتے ہیں۔ میرے ایک طالبِ علم نے پش اپ کا ایک ریکارڈ بنایا تو میں نے ان سے پش اپس کے ہی 5 عالمی ریکارڈ بنوا دئیے۔ اب اگر میں ان سے چھٹا یا ساتواں کوئی ریکارڈ بنانے کیلئے کہوں تو پہلے ریکارڈ کی بہ نسبت یہ بہت آسان ہوگا کیونکہ انسانی جسم اس کے مطابق ڈھل چکا ہوتا ہے۔ میں نے مارشل آرٹ کی کوئی کیٹگری چھوڑی نہیں ہے، تقریباً سب میں ہی ریکارڈز بنائے ہیں۔ میں نے پنچ، نی اسٹرائیک، کک اور اسٹک سمیت مختلف کیٹگریز میں ریکارڈ قائم کیے۔ اپنی صلاحیتوں کو کہیں رکنے نہیں دیا۔

ایم ایم نیوز: تاج محمد آپ کے طالبِ علم ہیں جنہوں نے ورلڈ ریکارڈز قائم کیے تو آپ کے اور بھی اسٹوڈنٹ ہیں؟

راشد نسیم: میرے کم از کم 10 طالبِ علم ایسے ہیں جو گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں نام درج کروا چکے ہیں۔ ان تمام بچوں پر میں نے دن رات کام کیا ہے۔ تاج محمد پڑھے لکھے نہیں ہیں، انہیں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں رجسٹر کرانا بے حد مشکل تھا، تاہم بہت محبت اور محنت کے ساتھ یہ کام انجام دیا۔ 

ایم ایم نیوز: آپ نے اپنی بیٹی کو تو پیار سے یا ڈرا دھمکا کر ورلڈ ریکارڈ بنانے پر مجبور کردیا، لیکن آپ کے والد نے بھی ورلڈ ریکارڈ قائم کیا ہے۔ یہ کیسے ہوا؟

راشد نسیم: دراصل ہمارے پاس بچے مارشل آرٹس سیکھنے کیلئے آتے ہیں تو ہمارے اندر یہ ہنر ہے کہ ہم صلاحیتوں کو پہچان لیتے ہیں۔ میں نے ہاتھ سے سیب توڑنے کی کوشش کی تو تین سے چار بار میں ہی ہاتھ دکھنے لگ گیا۔ مجھے خیال آیا کہ میرے والد کے ہاتھ تو مجھ سے بھی مضبوط ہیں، تو میں نے اپنے والد کے سامنے سیب رکھ دئیے کہ ان کو توڑ کر دکھائیں۔ جب انہوں نے تیزی سے سیب توڑنا شروع کیے تو میں نے کہا یہ تو کمال ہوگیا۔ میں نے ان کو ویڈیو بھی دکھائی اور دو چار بار پریکٹس کروائی جس کے بعد ابو نے ریکارڈ توڑ دیا۔ انہوں نے ساری زندگی ویلڈنگ سمیت دیگر سخت کام کیے ہیں تو سیب توڑنا ان کیلئے مشکل نہیں تھا۔ 

Related Posts