دہشت گردوں کو موقع نہ دیا جائے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان اور چین نے داسو بس حادثے کے تحقیقات جلد از جلد مکمل کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے عزم کیا ہے کہ کوئی بھی شرپسند طاقت پاکستان اور چین کے تعلقات کو خراب نہیں کر سکتی تاہم دوسری جانب داسو ڈیم پر کام کرنے والی چینی کمپنی چائنا گیزوبا کی جانب سے حکومت پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 14 جولائی کو پیش آنے والے واقعے کے باعث کام نہیں کر سکتے جبکہ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ تمام پاکستانی ملازمین کو فارغ کر دیا گیا ہے ۔

خیال رہے کہ 14 جولائی کو اپرکوہستان میں پیش آنے والے واقعے میں 9 چینی باشندے ہلاک ہوئے تھے، وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعے میں دھماکا خیز مواد کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔فواد چوہدری نے کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان ذاتی طور پر اس حوالے سے ہونے والی ہر پیشرفت کی نگرانی کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں پاکستانی حکومت چینی سفارتخانے کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ داسو حادثہ پر وزیر اعظم نے چینی ہم منصب سے فون پربات کی ہے جبکہ وزیر خارجہ کو چین جانے کی ہدایت کی گئی ہے اوراداروں کو چینی انجینئرز کی سیکورٹی مزیدسخت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سکیورٹی ایجنسیز کو کہا گیا ہےکہ چینیوں کی سیکورٹی مزید بہتر بنائی جائے، یہاں چینی باشندوں کی جان و مال کی حفاظت ہمارا فرض ہے، ان کے عوام کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے گا، چین اور چینی وزارت داخلہ کو آن بورڈ لیا ہوا ہے۔

ابتدائی طور پر داسو واقعہ کو حادثہ قرار دیا گیا تاہم بعد میں حکومت نے تصدیق کی ہے کہ واقعہ میں دہشت گردی کا عنصر موجود ہوسکتا ہے ، اس حوالے سے پاکستان بھی تحقیقات کررہا ہے جبکہ دوسری جانب چین کے 15 حکام تحقیقات کے لیے پاکستان پہنچ چکے ہیں۔

حکومت کا کہنا ہے کہ پاک چین دوستی لازوال ہے اور داسو واقعہ سے دوطرفہ تعلقات پرکوئی فرق نہیں پڑسکتا تاہم یہ بھی ذہن نشین رکھنا ضروری ہے کہ بھارت پاکستان میں مداخلت کا کوئی موقع جانے نہیں دیتا اور سی پیک منصوبہ سبوتاژ کرنا اور پاک چین دوستی میں دراڑ ڈالنا بھارت کی دیرینہ خواہش ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے بھارت پاکستان میں شرانگیزی کے مواقع ڈھونڈھتا رہتا ہے۔

اس وقت خطے کے بدلتے حالات میں ہمیں چین جیسے آہنی دوست کی اشد ضرورت ہے اور اسی لئے شرپسند پاک چین تعلقات میں رخنہ ڈالنے کیلئے دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں، اس وقت خطے کا امن داؤ پر لگا ہوا ہے اور شرپسندوں نے پاکستان کو اندرونی و بیرونی طور پر کمزور کرنے کیلئے کارروائیاں شروع کردی ہیں۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت ملک میں سیکورٹی کے سخت انتظامات یقینی بنائے تاکہ دہشت گردوں کو موقع نہ مل سکے۔

Related Posts