پاکستان کیبلز کا نئے صنعتی یونٹ میں 40 ہزار درخت لگانا قابل تحسین ہے، نزہت جہاں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کیبلز کا نئے صنعتی یونٹ میں 40 ہزار درخت لگانا قابل تحسین ہے، نزہت جہاں
پاکستان کیبلز کا نئے صنعتی یونٹ میں 40 ہزار درخت لگانا قابل تحسین ہے، نزہت جہاں

سکریٹری جنرل یو این۔ جی سی این پی نزہت جہاں نے کہا ہےکہ یو این جی سی این پی صنعتی ایریاز میں اربن فاریسٹ کو فروغ دے گا۔ پاکستان کیبلز کا نوری آباد میں نئے صنعتی یونٹ میں 40 ہزار درخت لگانا قابل تحسین ہے۔ پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں سے خطرہ ہے،صنعتی ایریاز میں اربن فاریسٹ کا تصور اپنایاجائے تاکہ خطرے موسمیاتی تبدیلیوں سے بچا جاسکے۔

یہ بیان یو این جی سی این پی کی سیکریٹری جنرل نزہت جہاں نے جاپان کے اکیرا میاواکی کی جانب سے تیار کردہ اربن فاریسٹ کے طریقوں اور ذرائع کے بارے میں تبادلہ خیال کرنے کے لیے جی سی این پی آفس میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد جاری کیا۔

سکریٹری جنرل یو این۔ جی سی این پی نزہت جہاں کا کہنا تھا کہ جی سی این پی نے اپنے ممبرز کے ساتھ بڑی تجارتی و صنعتی ایسوسی ایشنز اور چیمبرز سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان کیبلز کی قائم کردہ مثال کی پیروی کریں اور اراکین کو ماحولیاتی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری میں ان کی شراکت کے طور پر اپنے احاطے میں درخت لگانے کی ترغیب دیں۔

نزہت جہاں نے اجلاس میں یہ بھی بتایا کہ ملک میں صرف 22 ترقی یافتہ اربن فاریسٹ ہیں جن میں سے صرف کراچی میں 17 ہیں تاہم ان میں پاکستان کیبلز کا اربن فاریسٹ سب سے بڑا ہے اور یہ کسی صنعتی زمین میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صنعتی اور ٹاؤن ایسوسی ایشن کی ذمہ داری ہونی چاہیے کہ وہ اپنے انڈسٹریل اسٹیٹس میں اربن فاریسٹ کا تصور اپنائیں اور ساتھ ہی صنعتوں کو قائل کرتے ہوئے وکالت کریں باالخصوص ملٹی نیشنل اور بڑی صنعتوں کو اس مہم میں شامل ہوکر جتنا ممکن ہو زیادہ سے زیادہ درخت لگائیں۔

انہوں کہا کہ پاکستان کوموسمیاتی تبدیلیوں سے  بے حد خطرہ لاحق ہے اور وزیر اعظم عمران خان نے بھی زیادہ سے زیادہ درخت لگانے کو اپنی اولین ترجیحات میں شامل کیا ہوا ہے اور چونکہ موسمیاتی تبدیلی جی سی این پی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے اس لیے اقوام متحدہ کے گلوبل کومپیکٹ نیٹ ورک پاکستان پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ کراچی سے پشاور تک اربن فاریسٹ کی ترقی کے لیے قیادت کرتے ہوئے رابطوں کو استوار کرے کیونکہ در حقیقت یہ درخت لوگوں کو بے حد فوائد پہنچاتے ہیں اور اربن فاریسٹ اربن وائلڈ لائف کے لیے بہتر اور انتہائی موزوں ہے۔

نزہت جہاں کا کہنا تھا کہ یو این جی سی این پی خاص طور پر شہروں اور قصبوں میں ایک پائیدار سر سبز ماحول کو فروغ دینے پر پختہ یقین رکھتا ہے لہٰذا پاکستان میں اربن فاریسٹ کی کامیابی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے نجی شعبے، شہری حکومت، سرکاری حکام اور متعلقہ شہریوں کی حمایت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دوست دوست نہ رہا ، ایک کروڑ تاوان کےلئے دوست کو اغواء کروادیا

Related Posts