کراچی:سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر عبدالرشید نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں مزید 100 بیسس پوائنٹس اضافے کو مسترد کرتے ہوئے اسے فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خاص طور پر ایسے وقت میں جب صنعتوں کو گیس کی شدید قلت کی وجہ سے جبری بندش کا سامنا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ فری فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ دھچکہ کا کام کرتا ہے جو بروقت درآمدات کی حوصلہ شکنی کرتا ہے اس طرح کرنٹ اکاؤنٹ کو برقرار رکھا جاتا ہے۔
عبدالرشید نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے اپنے مانیٹری پالیسی کے بیان میں کہا ہے کہ افراط زر کی وجہ سپلائی سائیڈ ایشوز ہیں جن کی وجہ سے اشیاء کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا 70 فیصد تک عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
صدرسائٹ انڈسٹریزنے شرح سودکو 7 فیصد پر لانے کا مطالبہ کیا کیونکہ صنعتوں کو پہلے ہی کورنا وبا سے پیدا ہونے والے شدید بحران اور اب گیس کی بندش کی وجہ سے شدید نقصانات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ گیس بندش کی وجہ سے صنعتوں کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جبکہ یک طرفہ کم از کم اجرت کا نوٹیفکیشن، شرح سود میں اضافہ پریشان حال صنعتکاروں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں:عوام کیلئے خوشخبری، حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑی کمی کردی