امریکی الیکشن میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد پاکستان کے حالات میں بھی تبدیلی کے اشارے سامنے آ رہے ہیں، اس حوالے سے پی ٹی آئی والے پر امید ہیں کہ ٹرمپ بطور صدر اپنے دوست عمران خان کیلئے رہائی کا پیغام لائیں گے۔
پاکستانی نژاد امریکی کمیونٹی میں موجود عمران خان کے حامیوں کا خیال ہے کہ ٹرمپ اپنی دوسری صدارتی مدت کے دوران سابق وزیر اعظم کے معاملات میں دلچسپی لیں گے، کیونکہ جب ٹرمپ صدر تھے تو انہوں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان سے وائٹ ہاؤس سمیت کئی بار ملاقات کی اور انہیں ”اچھا دوست“ کہا تھا۔
پاکستان میں پی ٹی آئی کے جیالے بھی صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی جیت سے امیدیں وابستہ کیے ہوئے ہیں اور اس موقع پر ایک بار پھر مبینہ رجیم چینج آپریشن کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
تاہم فارن پالیسی کے ڈائریکٹر مائیکل کوگل مین کا کہنا ہے کہ یہ مصروفیات ممکنہ طور پر حقیقی دوستی کی وجہ سے کم اور ٹرمپ کی جانب سے افغانستان سے امریکی انخلا کے عمل کو شروع کرنے کے لیے طالبان کے ساتھ ملاقاتوں میں مدد فراہم کرنے کی ٹرمپ کی خواہش سے زیادہ تھیں۔
مائیکل کوگل مین نے کہا کہ ٹرمپ کی اپنی انتخابی مہم کے دوران عمران خان کے بارے میں خاموشی ظاہر کرتی ہے کہ ”سابق وزیر اعظم اور پاکستان“ ممکنہ طور پر ان کی ترجیحات کی فہرست میں نہیں ہوں گے۔