اسلام آباد: پاکستان نے سوال اٹھایا ہے کہ ہزاروں نہتے کشمیری قیدیوں کے قتل پر اقوامِ متحدہ کا عالمی ادارہ خاموش کیوں رہتا ہے؟
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اقوامِ متحدہ کے ایک پیغام کے ردِ عمل میں وفاقی وزیر برائے انسدادِ منشیات و سیفرون شہریار آفریدی نے کہا کہ جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس کے پیغام سے اتفاق کرتا ہوں لیکن سوال یہ ہے کہ اقوامِ متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر خاموش کیوں ہے؟
وفاقی وزیر شہریار آفریدی نے کہا کہ کشمیر میں غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف ہزاروں کشمیریوں کو قید کرکے حبسِ بے جا کے دوران ہی قتل کردیا جاتا ہے جبکہ قاسم فکتو نے 28 سال تک نیلسن منڈیلا کے مساوی عہدے پر کام کیا لیکن کسی کو کوئی پروا نہیں۔ کیا کشمیری کسی کمتر خدا کی مخلوق ہیں؟
Agreed dear @antonioguterres. But why #UN silent while thousands of prisoners of conscience in #Kashmir for want of freedom from illegal Indian occupation. Qasim Faktoo even served 28 years – equal to Nelson Mandela but still no one cares. Are Kashmiris children of a lesser God? https://t.co/4kk38KjgaA
— Shehryar Afridi (@ShehryarAfridi1) August 12, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل اقوامِ متحدہ نے عالمی برادری بالخصوص رکن ممالک کو ہدایت کی کہ کسی بھی شخص کو صرف سیاسی رائے رکھنے پر گرفتار نہ کیا جائے کیونکہ یہ بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس نے کہا کہ میں نے نیلسن منڈیلا ڈے کے حوالے سے اپنے حالیہ بیان میں21 ویں صدی میں بے جا قید و بند کی مخالفت کی۔
مزید پڑھیں: سیاسی رائے رکھنے پر گرفتار نہ کیا جائے۔اقوامِ متحدہ