نوپور شرما کون ہیں اور انہوں نے نبی کریم ﷺ کی شان میں کیا گستاخی کی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نوپور شرما کون ہیں اور انہوں نے نبی کریم ﷺ کی شان میں کیا گستاخی کی ہے؟
نوپور شرما کون ہیں اور انہوں نے نبی کریم ﷺ کی شان میں کیا گستاخی کی ہے؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

آج صبح سے ہی سوشل میڈیا پر نوپور شرما اور بائیکاٹ انڈین پراڈکٹ کے ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہے ہیں۔

بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی رہنما نوپور شرما نے نہ صرف بھارت اور پاکستان کے مسلمانوں کے جزبات کو مجروح کیا بلکہ خلیجی ممالک کے مسلمانوں کا بھی اُن کے نبی کریم ﷺ سے متعلق بیان پر سخت ردعمل آیا ہے۔

خیال رہے کہ بی جے پی نے مسلم ممالک کے شدید ردِعمل کو دیکھتے ہوئے نوپور شرما کی پارٹی رُکنیت معطل کردی تھی باوجود اس کے سوشل میڈیا پر بائیکاٹ انڈین پراڈکٹ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے اور اس پر سختی سے ہدایت کا مطالبہ بھی کیا جارہا ہے۔

نوپور شرما کون ہیں؟

نوپور شرما بھارتی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی قومی ترجمان ہیں جنہیں اب متنازعہ ریمارکس کے بعد عہدے سے برطرف کردیا گیا ہے۔ نوپور شرما نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز اپنی یونیورسٹی کی تعلیم کے دوران کیا تھا۔

نوپور شرما دہلی یونیورسٹی سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے بیرونِ ملک چلی گئیں اور بھارت کی یوتھ ایمبیسیڈر بھی تھیں۔ بعدازاں ملک واپس آنے کے بعد انہوں نے بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کے لیے کام کیا۔

بی جے پی رہنما نے 2008 میں اے بی وی پی سے دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر کا انتخاب جیتا تھا۔ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے یوتھ ونگ میں نیشنل ایگزیکٹو کی رکن کے طور پر بھی کام کر چکی ہیں۔ وہ بی جے پی میں مختلف اہم عہدوں پر بھی فائز رہی ہیں۔

نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی

بی جے پی رہنما کا متنازعہ بیان فرقہ وارانہ واقعات کے ایک سلسلے کے پسِ منظر میں شروع ہوا، بی جے پی کی ترجمان نے قطر میں ایک انٹرویو کے دوران نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی۔

اس متنازعہ بیان کے فوری بعد پارٹی نے اُن کی اور نوین جندال کی پارٹی رُکنیت کو معطل کردیا۔

پارٹی رُکنیت ختم ہونے کے بعد معذرتی پیغام

پارٹی رُکنیت ختم ہونے کے بعد نوپور شرما نے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اپنے تبصرے پر معافی مانگی اور کہا کہ وہ غیر مشروط طور پر اپنا بیان واپس لے رہی ہیں۔

خیال رہے کہ مہاراشترا میں نوپور شرما کیخلاف کئی ایف آئی آر درج کی گئی ہیں اور اُن کے اس متنازعہ بیان پر کانپور میں بھی بھرپور مظاہرہ کیا گیا ہے۔

خلیجی ممالک کا ردِعمل

خلیجی ممالک میں بی جے پی رہنما کے اس متنازعہ بیان پر سخت ردِعمل سامنے آیا ہے اور لوگوں کی جانب سے ہیش ٹیگ بائیکاٹ انڈین پراڈکٹس کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

جن ممالک کی جانب سے سخت ردِعمل سامنے آیا ہے، اُن میں ایران، قطر اور کویت شامل ہیں۔ ان ممالک نے بھارتی سفیروں کو بھی معاملے پر بات کرنے کیلئے دفترِ خارجہ میں طلب کیا ہے۔

سعودی وزارتِ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں بی جے پی رہنما کے متنازعہ بیان کو توہین آمیز قرار دیا ہے اور ساتھ ہی عقائد اور مذہب کے احترام پر بھی زور دیا ہے۔

کویت نے ہندوستان کے سفیر کو طلب کیا اور “ان متنازعہ بیان پر عوامی معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان کا ردِعمل

وزیراعظم شہباز شریف نے بی جے پی رہنما کی جانب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شانِ اقدس میں بدترین گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مودی کے دور حکومت میں بھارت میں مذہبی آزادی پامال ہورہی ہے جس پر دنیا کو فوری ایکشن لینا چاہیے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے بی جے پی کی مرکزی ترجمان نپور شرما کی جانب سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی پر شدید غم وغصے کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمارے پیارے نبی اکرم (ص) کی ذات پاک کے بارے میں بی جے پی راہنما کے بیان کی شدید مذمت کرتا ہوں جس سے ہم سب مسلمانوں کے دل زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے واضح کیا کہ ہمارے پیارے نبی (ص) کے لئے ہماری محبت ہر چیز پر مقدم ہے اور آقا کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور ان کی ناموس کے لئے ہر مسلمان اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہے۔

اپنے ٹوئٹ میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ بارہا کہہ چکا ہوں کی مودی کے اقتدار میں مذہبی آزادیوں کو کچلا اور مسلمانوں کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، دنیا نوٹس لیتے ہوئے ان اقدامات پر بھارت کی سرزنش کرے۔

بھارتی مصنوعات کی بائیکاٹ کا اپیل

واقعے کے بعد سے خلیجی ممالک کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بائیکاٹ انڈین پراڈکٹ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا ہے، اُن کی جانب سے اس واقعے کی شدید مذمت کی جارہی ہے۔

Related Posts