بھارتی پارلیمنٹ نعرہ اللہ اکبر سے گونج اٹھی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو بی بی سی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بھارت کے دبنگ مسلم رہنما حیدر آباد دکن سے رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی کی حلف برداری کے دوران لوک سبھا میں ہنگامہ کھڑا ہوگیا۔ حلف لینے کے بعد اسد الدین اویسی نے ایسے نعرے لگائے جس کی وجہ سے کئی ارکان مشتعل ہوگئے۔

بھارت کی اٹھارہویں لوک سبھا (قومی اسمبلی) کے لیے منتخب ارکان کی حلف برداری پیر سے جاری ہے۔ ایوان کے پروٹیم اسپیکر بھرتری ہری مہتاب ایک ایک کر کے تمام ارکان کو ایوان کی رکنیت کا حلف دلا رہے ہیں۔ پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لینے والے پہلے شخص تھے۔ اب تک 350 سے زائد ارکان اسمبلی حلف اٹھا چکے ہیں۔

منگل کو اسد الدین اویسی نے اپنے عہدے کا حلف اردو میں اٹھایا۔ جب بنچ سے ان کا نام پکارا گیا تو ایوان میں بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے گئے، اس کے ساتھ ہی کچھ ارکان پارلیمنٹ نے جئے شری رام کے نعرے بھی لگائے۔

 

 

جب اویسی حلف لینے کے لیے ڈائس پر پہنچے تو انہوں نے بڑے وقار سے اردو میں حلف لیا اور جئے بھیم، جئے میم، جئے تلنگانہ، جئے فلسطین کا نعرہ لگایا اور آخر میں تکبیر اللہ اکبر کہا۔

جس کے بعد لوک سبھا رکن شوبھا کرندلاجے نے اسد الدین اویسی کے نعروں پر سوال اٹھایا۔ پھر اسمبلی میں موجود دیگر ارکان نے بھی جئے فلسطین کہنے پر اعتراض کیا۔ تنازع کو بڑھتا دیکھ کر بینچ پر بیٹھے رادھا موہن سنگھ نے اسے ریکارڈ سے ہٹانے کا حکم دے دیا۔

اس حوالے سے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے کہا کہ اویسی کا لگایا گیا نعرہ ”بالکل غلط“ اور آئین کے خلاف ہے۔ ایک طرف وہ آئین کے نام پر حلف اٹھا رہے ہیں اور دوسری طرف آئین کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں، اویسی کا اصلی چہرہ سامنے آ گیا ہے، وہ آئے روز ملک اور آئین کے خلاف سوالات اٹھاتے ہیں۔

اویسی کے نعرے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا کہ ہم کسی ملک کی حمایت یا مخالفت نہیں کرتے لیکن ایوان میں کسی ملک کا نام لینا درست نہیں ہے۔

اسد الدین اویسی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں حیدرآباد حلقہ سے بی جے پی امیدوار مادھوی لتھا کو 3.3 لاکھ ووٹوں سے شکست دی تھی۔

جیسے ہی ان کے نعرے پر تنازع کھڑا ہوا تو اسد الدین اویسی نے کہا کہ آئین میں ایسا کوئی بندوبست نہیں ہے جو انہیں یہ کہنے سے روکے۔

انہوں نے پارلیمنٹ کے باہر کہا کہ یہ کیسے غلط ہے؟ مجھے آئین کی دفعات بتائیں؟ آپ کو بھی سننا چاہئے کہ دوسروں نے کیا کہا۔ میں نے کہا جو مجھے کہنا تھا۔

Related Posts