Friday, March 29, 2024

انتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2020 کی بعض شقیں آئین پاکستان سے متصادم ہیں، ای سی پی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے مجوزہ اںتخابی اصلاحات ترمیمی بل 2020 کی بعض شقیں آئین پاکستان سے متصادم ہیں۔

ترجمان ای سی پی کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 10 جون 2021 کو قومی اسمبلی سے منظور ہونے والے الیکشنز ایکٹ ترمیمی بل 2020 کے حوالے سے آج کمیشن کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ای سی پی کے اراکین، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور دیگر سیئنر افسران نے شرکت کی۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس میں مذکورہ بل کی ترامیم اور ان سے ہونے والی ممکنہ تبدیلیوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق الیکشن کمیشن مذکورہ ترامیم پر اپنا مؤقف پہلے ہی وزارت پارلیمانی امور کی وساطت سے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو جمع کروا چکا ہے۔

الیکشن کمیشن نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ مذکورہ ترامیم پر ہمارے مؤقف کو متعلقہ قائمہ کمیٹی میں زیر بحث نہیں لایا گیا۔

بیان میں کہا گیا کہ مذکورہ ترمیمی بل کے ذریعے متعلقہ دفعات کو ہذف کر دیا گیا ہے جس سے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا عمل الیکشن کمیشن کے لیے ناممکن ہوجائے گا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ مذکورہ شق آئین پاکستان کے آرٹیکل 219 کے تحت الیکشن کمیشن کے بنیادی فرائض میں شامل ہے، اسی طرح آرٹیکل 222 کے تحت ان اختیارات کو نہ ختم کیا جا سکتا ہے اور نہ ہی ان میں کمی کی جا سکتی ہے۔

بیان کے مطابق انتخابی ترمیمی بل 2020 میں بعض ترامیم کو الیکشن کمیشن آئین پاکستان سے متصادم سمجھتا ہے، جس میں سر فہرست انتخابی فہرستوں کی تیاری اور ان پر نظر ثانی کے اختیارات ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ انتخابی ایکٹ 2017 کے سیکشن 122 میں مجوزہ ترمیم میں سینیٹ کے الیکشن میں ووٹنگ کو خفیہ کے بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا کہا گیا ہے جو سپریم کورٹ آف پاکستان کی رائے کے مطابق صدارتی ریفرنس نمبر سے مطابقت نہیں رکھتا۔

حکومتی بل کے حوالے سے بیان میں کہا گیا کہ مجوزہ ترمیمی بل2020 کے سیکشن 17 کے تحت حلقہ بندیاں آبادی کے بجائے ووٹرز کی بنیاد پر کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی میں نشستوں کو آبادی کی بنیاد پر مختص کیا جاتا ہے۔

آئی ووٹنگ سسٹم میں خامیوں کی نشاندہی

الیکشن کمیشن کے اجلاس میں آئی ووٹنگ برائے سمندر پار پاکستانی اور الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے امور بھی زیر بحث آئے۔

بیان میں کہا گیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے نادرا کے تیار کردہ آئی ووٹنگ سسٹم کی تھرڈ پارٹی آڈٹ کرایا اور اس کی رپورٹ الیکشن کمیشن کو پیش کر دی گئی۔

الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آڈٹ رپورٹ کے مطابق آئی ووٹنگ سسٹم میں مختلف خامیوں کی نشان دہی کی گئی ہے، جن کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے جبکہ آڈٹ رپورٹ میں آئی ووٹنگ سسٹم کو استعمال نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس ضمن میں یہ بات قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن 2 بین الاقوامی کمپینوں کی تیار کی گئی الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کا ڈیمو لے چکا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ الیکٹرونک ووٹنگ مشین ہماری اولین ترجیح ہے اور ہمیں پوری اُمید ہے کہ اگلے ضمنی انتخابات میں الیکٹرونک مشین استعمال ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج وطن کے دفاع کے لیے ہر سطح تک جائے گی، آرمی چیف