اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ شوکت ترین اور صوبائی وزراء کی ٹیلیفونک گفتگو ریکارڈ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پی ٹی آئی کی سینئر مرکزی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین اور صوبائی وزیرِ خزانہ کے مابین آڈیو کال لیک کردی گئی جبکہ گفتگو میں کچھ بھی غیر قانونی نہیں۔
ٹوئٹر پیغام میں شیریں مزاری نے کہا کہ شوکت ترین اور صوبائی وزیر خزانہ کی گفتگو میں تو کچھ غیر قانونی ہے، نہ ہی غلط۔ ہم نے تو ان شرائط کی کھل کر مخالفت کی ہے جن پر امپورٹڈ سرکار آئی ایم ایف سے قرض لے رہی ہے۔
سابق وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ شوکت ترین اور صوبائی وزیرِ خزانہ کی لیک آڈیو میں جو حرکت غیر قانونی ہے وہ عدالتی حکم کے بغیر گفتگو کو خفیہ طور پر ریکارڈ کرنا ہے جو سراسر مجرمانہ فعل ہے۔
اچھا تو اب ترین+صوبائی وزیرِخزانہ کےمابین آڈیوکال لیک کردی گئی!گفتگومیں توکچھ غیر قانونی ہےنہ ہی غلط! ہم نےتو ان شرائط کی کھل کرمخالفت کی ہےجن پرامپورٹڈسرکار #IMF سےقرض لےرہی ہے۔اس میں جوحرکت غیر قانونی ہےوہ عدالتی حکم کےبغیرگفتگو کوخفیہ طور پرریکارڈ کرناہے۔سراسرمجرمانہ فعل!
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) August 29, 2022