شوکت ترین اور صوبائی وزراء کی گفتگو ریکارڈ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ شیریں مزاری

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

شوکت ترین اور صوبائی وزراء کی گفتگو ریکارڈ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ شیریں مزاری
شوکت ترین اور صوبائی وزراء کی گفتگو ریکارڈ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔ شیریں مزاری

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ شوکت ترین اور صوبائی وزراء کی ٹیلیفونک گفتگو ریکارڈ کرنا مجرمانہ فعل ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں پی ٹی آئی کی سینئر مرکزی رہنما شیریں مزاری نے کہا کہ سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین اور صوبائی وزیرِ خزانہ کے مابین آڈیو کال لیک کردی گئی جبکہ گفتگو میں کچھ بھی غیر قانونی نہیں۔

ٹوئٹر پیغام میں شیریں مزاری نے کہا کہ شوکت ترین اور صوبائی وزیر خزانہ کی گفتگو میں تو کچھ غیر قانونی ہے، نہ ہی غلط۔ ہم نے تو ان شرائط کی کھل کر مخالفت کی ہے جن پر امپورٹڈ سرکار آئی ایم ایف سے قرض لے رہی ہے۔

سابق وزیرِ انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ شوکت ترین اور صوبائی وزیرِ خزانہ کی لیک آڈیو میں جو حرکت غیر قانونی ہے وہ عدالتی حکم کے بغیر گفتگو کو خفیہ طور پر ریکارڈ کرنا ہے جو سراسر مجرمانہ فعل ہے۔ 

خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ڈیل میں مبینہ رکاوٹ ڈالنے والے کردار سامنے آگئے۔ سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین کی وزیرِ خزانہ پنجاب محسن لغاری سے ٹیلیفونک گفتگو منظرِ عام پر آگئی۔ 

ٹیلیفونک گفتگو کی آڈیو میں شوکت ترین کو محسن لغاری سے کہتے سنا جاسکتا ہے کہ یہ جو آئی ایم ایف کو 750 ارب کی کمٹمنٹ دی ہے آپ سب نے سائن کیا ہے۔ آپ نے کہنا ہے کہ ہم نے جو کمٹمنٹ دی تھی وہ سیلاب سے پہلے دی تھی سیلاب کی وجہ سے ہمیں بہت پیسا خرچ کرنا پڑے گا۔

Related Posts