لاہور: پنجاب بار کونسل نے وزیراعظم عمران خان کے بھانجے حسان خان نیازی اور ان کے چار ساتھیوں کی جانب سے احاطہ عدالت میں سابق گورنر بلوچستان نواب اکبر بگٹی کی بیوہ شہزادی نرگس کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانے پر وکالت کا لائسنس معطل کردیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب بار کونسل کے وائس چئیرمین امجد اقبال نے شہزادی نرگس کے وکیل محمد ایاز بٹ ایڈووکیٹ کی درخواست پر مؤقف سننے کے بعد فیصلہ کرتے ہوئے حسان نیازی کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
وائس چئیرمین پنجاب بار کونسل کی جانب سے جاری حکم نامے کے مطابق حسان نیازی کے خلاف شکایات پر ان کا لائسنس منسوخ کرتے ہوئے معاملہ مزید کارروائی کے لیے پنجاب بار کی ایگزیکٹو کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔
پنجاب بار کونسل نے حسان نیازی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 17 جولائی کو جواب طلب کر لیا ہے جہاں ایگزیکٹو کمیٹی ان کا مؤقف سنے گی۔
قبل ازیں محمد ایاز بٹ ایڈووکیٹ نے حسان نیازی کے خلاف کارروائی کے لیے پنجاب بار کونسل کو درخواست دی تھی اور کہا تھا کہ حسان نیازی ایڈووکیٹ نے ساتھی وکلا کے ہمراہ مجھ پر اور میری مؤکلہ شہزادی نرگس پر تشدد کیا۔
وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی نے پنجاب بار کونسل کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مجھے سنے بغیر یک طرفہ مؤقف پر لائسنسن معطل کردیا گیا ہے۔
ٹوئٹر پر اپنے بیان میں حسان نیازی نے کہا کہ ‘شاہزوار بگٹی کے خلاف توہین کے کیس سے پیچھے ہٹنے کے لیے میرے اوپر شدید دباؤ ڈالا جارہا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘پنجاب بار کونسل نے مجھے سنے بغیر لائسنسن معطل کردیا ہے اور 5 روز قبل انہوں نے میرے خلاف جھوٹی ایف آئی آر بھی درج کرادی تھی’۔
Immense pressure being built on me to back off from blasphemy case against shahzawar bugti case. Punjab Bar council has suspended by license without listening to me in an ex-parte hearing. 5 days ago they even registered a false FIR against me. Inshallah I WILL NEVER BACK OFF
— Hassaan Niazi (@HniaziISF) July 13, 2021