کراچی کا دینی مدرسہ بے روزگاروں کیلئے امید کی کرن بن گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں قائم قدیم دینی مدرسہ جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم شدید مہنگائی اور بے روزگاری کے مارے غریب اور مستحق افراد کیلئے امید کی کرن بن کر سامنے آیا ہے، مدرسے کے تحت بے روزگار افراد کو روزگار کیلئے ریڑھیاں اور فروٹ فراہم کیے گئے ہیں۔

اس سلسلے میں گزشتہ دن جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم نارتھ ناظم آباد میں تقریب منعقد ہوئی، جس میں جامعہ کے شعبہ خدمت خلق کے تحت پہلے مرحلے میں رجسٹرڈ مستحق افراد میں سے 10 افراد کو ریڑھیاں اور فروخت کرنے کیلئے بڑی تعداد میں فروٹ فراہم کر دیے گئے۔

وطن کیلئے سوچنا ہوگا، مسائل گھمبیر ہوتے جارہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان

تقریب  کے مہمان خصوصی معروف نیورو سرجن ڈاکٹرعبد الماجد رانا تھے، اس کے علاوہ جامعہ مخزن العلوم کے صدر معروف دینی اسکالر مولانا ڈاکٹر قاسم محمود، اسد رانا، قاری اختتام الحق، مولانا عطاء الرحمن و دیگر بھی شامل تھے۔

نارتھ ناظم آباد میں بنارس چوک کے قریب قائم جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم دینی و دنیاوی تعلیم کے ساتھ خدمت خلق کے میدان میں بھی سرگرم عمل ہے اور اس کے تحت پانی کے قحط کے شکار علاقوں میں کنوؤں کی تعمیر، مساجد اور مکاتب کے قیام، مستحق خواتین کیلئے ووکیشنل سینٹر، ہنگامی حالات میں مستحق خاندانوں میں راشن کی تقسیم جیسی دکھی انسانیت کی خدمت کی مختلف سرگرمیاں انجام دی جاتی ہیں۔

اسرائیل کیخلاف نفرت بڑھ گئی، مصری پولیس اہلکار نے 2 اسرائیلی سیاح مار ڈالے

جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم کے مہتمم مولانا ڈاکٹر قاسم محمود کے مطابق کورونا کے دنوں میں جامعہ کے تحت کراچی میں سینکڑوں خاندانوں کو راشن اور دیگر ضروریات کی مد میں امداد فراہم کی گئی۔

مولانا قاسم محمود نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آج ملک و قوم کے معاشی حالات جس قدر ابتری سے دوچار ہیں اور عوام کا دیوالیہ نکل چکا ہے، اچھے خاصے کمانے والے بھی فٹ پاتھ پر آگئے ہیں، یہ حالات بھی کورونا کی آفت سے کسی طرح کم نہیں ہیں اور تقاضا کرتے ہیں کہ ہم کورونا کی آزمائش کے دنوں کی طرح ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑیں اور قوم کو اس مشکل سے نکالیں۔

مولانا ڈاکٹر قاسم محمود نے بتایا کہ ہم نے اسی جذبے کے تحت یہ محسوس کیا کہ سنگین تر معاشی حالات میں ہمیں کسمپرسی کے شکار خاندانوں کو سنبھالنا چاہیے، چنانچہ ہم نے اپنے محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے ایسے افراد کا انتخاب کیا جن کا کوئی وسیلہ روزگار نہیں تھا اور اس سلسلے میں ہم نے یہ بھی یقینی بنایا کہ وہ محنت مزدوری کے خوگر ہوں تاکہ محنت سے کما کر اپنے خاندانوں کو سپورٹ کر سکیں۔

مولانا ڈاکٹر قاسم محمود نے کہا کہ یہ ہماری روزگار اسکیم کا پہلا فیز تھا، جس کے تحت ہم نے بڑے احتیاط سے دس محنت کش مگر مفلوک الحال افراد کا انتخاب کیا، ان شاء اللہ جلد ہی اگلے فیز میں ہم ایک بار پھر ایسے مستحق افراد کیلئے ریڑھیوں کی صورت میں روزگار کا وسیلہ فراہم کریں گے اور یہ سب اللہ تعالیٰ کی توفیق اور مخیر مسلمانوں کے تعاون سے ہی ممکن ہو رہا ہے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبد الماجد رانا نے مولانا ڈاکٹر قاسم محمود کی انسانیت دوستی، جدبہ ہمدردی اور جامعہ اسلامیہ مخزن العلوم کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مخلص ادارے جب تک موجود ہوں گے ان شاء اللہ یہ قوم کبھی دیوالیہ نہیں ہوگی۔

تقریب کے اختتام پر 10 ایسے منتخب مستحق افراد کو ریڑھیاں اور فروٹ فراہم کر دیے گئے، جن کا کوئی روزگار نہیں تھا اور وہ اپنے خاندانوں کا معاشی سہارا تھا۔ اس موقع پر ان کی خوشی دیدنی تھی۔ 

Related Posts