پنجاب اور کے پی میں عام انتخابات ملتوی، پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ سے رجوع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پنجاب اور پختونخوا میں انتخابات کی تاریخ میں تبدیلی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اور کے پی کے اسمبلیوں کے اسپیکر سبطین خان اور مشتاق غنی نے مشترکہ آئینی پٹیشن دائر کی ہے۔

اسد عمر، میاں محمود الرشید اور عبدالرحمان مشترکہ درخواست گزاروں میں شامل ہیں۔

پی ٹی آئی کی درخواست میں وفاق، پنجاب اور کے پی کے کے ساتھ وزارت پارلیمانی امور، وزارت قانون اور کابینہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست بھی دائر کر دی گئی ہے۔

توہین عدالت کی درخواست میں وزیراعظم، وزرائے اعلیٰ، گورنر کے پی اور چیف الیکشن کمشنر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کو پنجاب اور کے پی میں انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔

درخواست کے مطابق تمام ریاستی ادارے سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد کے پابند ہیں اور عدم تعمیل آئین کے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت ہوگی۔

پٹیشن میں لکھا گیا کہ حکومت ایسے منصوبوں پر فنڈز خرچ کر رہی ہے جنہیں انتخابات پر ترجیح نہیں دی جا سکتی۔ حکومت سپریم کورٹ کے یکم مارچ کے حکم کی غلط تشریح کر رہی ہے اور انتخابات سے فرار ہونے کا ارادہ رکھتی ہے،“۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ حکومت کے خلاف آئین کے تحت توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے۔ درخواست گزار نے کہا کہ عدالت نے جواب دہندگان کو عدالت کے حکم کے مطابق انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی کا مینار پاکستان کا جلسہ، تھریٹ الرٹ جاری کردیا گیا

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے بدھ کے روز پنجاب میں 30 اپریل کو ہونے والے ضمنی انتخابات کو مؤخر کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

Related Posts