پی ٹی آئی اور کراچی کی ترقی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیراعظم نے حال ہی میں تمام وزراء اور اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ عام انتخابات سے پہلے اگلے دو سالوں میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنائیں۔پی ٹی آئی حکومت اب اپنے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کرتی دکھائی دیتی ہے جبکہ وزیراعظم نے گزشتہ روز غیر فعال کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا۔

کراچی میں یکے بعد دیگرے حکومتیں بڑے پیمانے پر ٹرانزٹ منصوبے کو بحال کرنے میں ناکام رہی ہیں جس کی وجہ سے ریلوے ٹریک آہستہ آہستہ تجاوز کی نذر ہوگیا۔ اگر حکومت کامیاب ہوتی ہے تو یہ پی ٹی آئی کے لیے بہت بڑا کارنامہ ہوگا اور کئی سالوں سے شہر کو درپیش نقل و حمل کی پریشانیوں کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔جیسا کہ وزیر اعظم نے درست کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو مل کر کراچی کی ترقی کے لیے مسائل کے حل کے لیے کام کرنا ہو گا۔

دونوں نے ماضی میں محض الزام تراشی پر توجہ رکھی اور شہر کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے تاہم اگر سندھ اور وفاق کراچی کی ترقی کیلئے ملکر کام کرتے ہیں تویہ دونوں فریقوں کے مفاد میں ہوگا ۔وفاقی حکومت آنے والے مہینوں میں طویل عرصے سے رکے ہوئے گرین لائن میٹرو بس منصوبے کا افتتاح کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔ منصوبے کے لیے بسیں حال ہی میں کراچی آئی ہیں اور توقع ہے کہ وزیراعظم اس منصوبے کا افتتاح کریں گے۔

دوسری جانب اورنج لائن منصوبہ جو صوبائی حکومت نے شروع کیا تھا وہ پانچ سال سے زیادہ عرصے سے التواء میں پڑا ہوا ہے اور یہ منصوبہ دور دور تک مکمل ہوتا دکھائی نہیں دیتا،یہ ضروری ہے کہ شہر میں نقل و حمل کو جدید بنانے کے لیے تمام نامکمل منصوبے مکمل کیے جائیں۔

وزارت بحری امور نے سی پیک کے تحت کراچی کے لیے کوسٹل کمپری ہنسیو ڈویلپمنٹ زون قائم کرنیکا منصوبہ بنایا ہےجبکہ وزیر اعظم نے اسے ایک ’گیم چینجر‘ قرار دیا ہے ۔

پی ٹی آئی نے کراچی سے عام انتخابات میں بھاری مینڈیٹ حاصل کیا اور آئندہ انتخابات میں اسے برقرار رکھنے کی کوشش کرے گی لہٰذا حکمراں جماعت اپنے وعدوں کو پورا کرنے اور اگلے دو سالوں میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے تمام کوششیں کر رہی ہے۔

یہ ضروری ہے کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کو عملی جامہ پہنایا جائے تاکہ شہریوں کی زندگی آسان بنائی جاسکے اور پی ٹی آئی کراچی میں اپنا مینڈیٹ برقرار رکھ سکے۔

Related Posts