کچھ دن سے ایک بار پھر 18ویں ترمیم کا رونا رویا جارہا ہے۔حلیم عادل شیخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اردو ہماری مادری زبان ہے،محمود خان اچکزئی غدار وطن ہے، حلیم عادل شیخ
اردو ہماری مادری زبان ہے،محمود خان اچکزئی غدار وطن ہے، حلیم عادل شیخ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: پاکستان تحریکِ انصاف کے مرکزی نائب صدر اور سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ کچھ دن سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت ایک بار پھر 18ویں ترمیم کا رونا روتی نظر آرہی ہے، نہ جانے وفاق نے کون سا ظلم کردیا۔

صوبہ سندھ کی صورتحال پر ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ  محکمہ زراعت سندھ کو 2 سال کے لئے 60 کروڑ روپے ملے۔60 کروڑ سے 40 لگژری گاڑیاں خریدی گئیں 29 ڈبل کیبن اور  11 سنگل کیبن جس کے بعد  لگتا ہے وزیر اعلی اور دیگر وزراء گاڑیوں میں بیٹھ کر ٹڈیوں کا غلیل سے شکار کریں گے۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اب سندھ کے بجٹ میں مزید گاڑیاں خریدنے کے لئے رقم رکھی گئی ہے، سندھ کے وزیر نے کہا وفاق سے 6 اسپرے مشینیں ملی ہیں۔اسپرے مشینیں 6 ہیں تو 40 گاڑیاں کس کے لئے خریدی گئیں؟ 

سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حکومت کے وی آئی پی کے استعمال کے لئے یہ گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔این ڈی ایم اے اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہے۔گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے سکھر ایئرپورٹ پر جہاز کھڑا ہے۔وفاق نے جہاز ٹڈیوں پر اسپرے کے لئے بھیجا۔

پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ جہاز میں تیل نہیں ڈلوایا گیا، کروڑوں کی گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔ بلاول وفاق پر ذمہ داری ڈالتے ہیں جبکہ خود ان کی سندھ حکومت کام نہیں کرتی۔ وزیرِ زراعت سندھ نے کہا وفاق جہاز دے، ہم اسپرے کروائیں گے۔ جہاز آگیا لیکن اسپرے نہیں ہوا کام نہیں کرنا صرف تنقید کرنا آتی ہے۔

پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے کہا کہ 2 روز قبل گڑھی یاسین میں 18ویں ترمیم کا جنازہ دیکھا گیا۔درویش سکندر کھوکھر کی لاش کو گدی گاڑی میں اٹھایا گیا۔تنگوانی میں اسپتال کے باہر عورت نے بچے کو جنم دیا۔بچی مر گئی، ڈاکٹر نہیں آئے۔یہ اسپتال بھی آئی ایچ ایس کے پاس ہے۔ایمبولنس تک نہیں دی گئی۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ سندھ کی 111 ہیلتھ فیسیلیٹیز این جی او کے حوالے ہیں۔ پیپلز پارٹی  والے کہتے ہیں سندھ کے اسپتال وفاق نے لے لئے۔ آپ کے پاس تو رورل ہیلتھ سینٹر بھی چلانے کی طاقت نہیں جبکہ سب   این جی اوز کے حوالے ہیں۔

Related Posts