پیپلز پارٹی اصولوں کی سیاست کرتی ہے اور اپنا موقف تبدیل نہیں کرتی،بلاول بھٹو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مہنگائی کی وجہ سے عوام ایک سخت دور سے گزر رہے ہیں، بلاول بھٹو
مہنگائی کی وجہ سے عوام ایک سخت دور سے گزر رہے ہیں، بلاول بھٹو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ماتلی:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پانی کی تقسیم کے معاملے پر منصفانہ و مساوت پر مبنی نئے معاہدے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پانی پر سیاست نہیں ہونی چاہیئے، پانی کی تقسیم انصاف کے ساتھ ہونا چاہئیے جبکہ سندھ کے مسائل حل کرنے میں وفاقی حکومت کی کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

تعلقہ ماتلی کے گاوں بشیر احمد ہالیپوتہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پانی کا مسئلہ ہم سب کا مسئلہ ہے، ہمارے مستقبل کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت ہو یا اس سے پچھلی حکومت، زیریں علاقوں کے مکینوں کے ساتھ ناانصافیاں کرتی آئی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1991ع کا واٹر اکارڈ ایک سلیکٹڈ و ناجائز حکومت کا کیا دھرا ہے، جس کی پاکستان پیپلز پارٹی نے اس وقت بھی دو ٹوک مخالفت کی تھی، لیکن اب اس معاہدے پر بھی عملدرآمد نہیں کیا جا رہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ سندھ میں پانی کی چوری برداشت نہیں کریں گے۔ پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پی ٹی آئی ایم ایف کے خلاف پارلیمان کے اندر اور باہر مقابلہ کیا جائے گا، اور جب تک پاکستان کی معاشی پالیسی عوام دوست نہیں بن جاتی، چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک ایسی معاشی پالیسی ہو، جو آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر نہ بنائی گئی ہو۔

پی ڈی ایم کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ میں نے شوکاز نوٹس کو پھاڑ دیا تھا اور تاحال میں نے اپنا موقف تبدیل نہیں کیا۔ پاکستان پیپلز پارٹی مریم نواز کو جوابدہ ہے نہ میاں صاحب کو۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف قائدِ حزبِ اختلاف اور پی ایم ایل-این کے صدر ہیں، لہذا، ان کے موقف کو ہم مسلم لیگ (ن) کا موقف سمجھیں گے اور اس کے مطابق سیاست کریں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ وہ مولانا فضل رحمان کا احترام کرتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی اصول کی سیاست کرتی ہے اور اپنا موقف تبدیل نہیں کرتی، جو ملک میں حقیقی جمہوریت اور سول بالادستی چاہتے ہیں اور موجودہ نااہل حکومت کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں، تو انہیں پاکستان پیپلز پارٹی کو نشانہ بنانے کے بجائے حکومت کی مخالفت کرنا چاہیئے۔

معروف صحافی و ویڈیو بلاگر اسد طور پر حملے کے معاملے پر بات کرتے ہوئے پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ اگر وفاقی حکومت کی ناک کے نیچے بھی صحافی محفوظ نہیں ہیں تو یہ پورے ملک کے صحافیوں کے لیئے کیا پیغام ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ صوبوں کو لیکچر دینے کے لیئے ہر وقت تیار ہوتے ہیں، لیکن وہ اسلام آباد میں ایک صحافی کو تحفظ دینے میں ناکام ہے۔ اس معاملے پر انکوائری کرائی جائے۔ ایک اور سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے بار بار یہ کہا ہے کہ سندھ ہمارا نہیں ہے۔

Related Posts