ن لیگ کی سینیٹ الیکشن میں واپسی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان مسلم لیگ ن نے سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرکے استعفوں کی سیاست پر فی الحال سوالیہ نشان لگادیا ہے، حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک الائنس اپنے قیام سے اپنے ہی فصیلوں پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہا ہے۔

پی ڈی ایم کی جانب سے بار بار اعلانات کے باوجود تاحال لانگ مارچ کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا ،اسمبلیوں سے استعفوں کے فیصلے پر بھی شدید اختلافات سامنے آتے رہے ہیں جبکہ سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کے حوالے سے بھی پی ڈی ایم قیادت تاحال کوئی متفقہ فیصلہ نہیں کرپائی کہ اپوزیشن سینیٹ الیکشن میں حصہ لے گی یا نہیں ۔

اپوزیشن جماعتوں نے حکومت گرانے کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا اور ملک کے مختلف شہروں میں جلسوں کے باوجود کوئی خاطر خواہ پیشرفت سامنے نہ آنے پر اسمبلیوں سے استعفوں اور لانگ مارچ کا اعلان بھی کیا گیا جبکہ اندرون خانہ اپوزیشن جماعتیں ضمنی انتخابات میں شرکت کی تیاری بھی کرتی رہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی شروع سے اپوزیشن اتحاد کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرتی رہی تاہم سیاسی حلقوں اور اپوزیشن کی صفوں پی پی کے اقدامات کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ن لیگ کی طرف سے اظہار ناراضگی بھی کیا گیا تاہم بعد میں ن لیگ نے پیپلزپارٹی کے فیصلوں کی تائید کی اور اب سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرکے ایک بار پھر پیپلزپارٹی کی پیروی کی ہے۔

مسلم لیگ ن اپنے قائد نوازشریف کی بیرون ملک موجودگی اور صدر شہباز شریف کی جیل قید کے باعث قیادت کے فقدان کاشکار دکھائی دیتی ہے، ن لیگ کی جانب سے اکثر فیصلوں میں دور اندیشی کے بجائے جذباتیت کا عنصر غالب ہوتا ہے جس پر لیگی قیادت کو شدیدسبکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مسلم لیگ ن میں اس وقت دھڑے بندیوں کی اطلاعات بھی عام ہیں اور شائد یہی وجہ ہے کہ ن لیگ کو بار بار اپنے فیصلے واپس لینے پڑ رہے ہیں تاہم ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔

ن لیگ ن ایوان بالا کے انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ کرکے پارلیمانی سیاست کو فروغ دیا ہے جو کہ ملک کیلئے خوش آئند ہے کیونکہ حکومت کو ٹف ٹائم دینا اپوزیشن کا کام ہے تاہم ایوان کے باہر منفی سیاست کے بجائے ایوان کے اندر فیصلے کئے جائیں تو زیادہ بہتر ہے۔

پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی و استحکام کیلئے ایوان کی بالادستی سب سے زیادہ اہم ہے کیونکہ اس سے پہلے سیاسی جماعتوں کی اپنی غلطیوں کی وجہ سے غیر جمہوری قوتیں سیاست میں داخل ہوتی ہیں اور اب اگر ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوتا ہے تو اس کا فائدہ کم اور نقصان زیادہ ہوسکتاہے ایسے میں ن لیگ نے سینیٹ الیکشن میں واپسی کی راہ اختیار کرکے ملک میں غیر جمہوری قوتوں کوموقع دینے کی بجائے ایک مثبت اقدام اٹھایا ہے۔