پاک قازقستان تجارت،دو طرفہ تجارت میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا،میاں ناصر حیات مگوں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک قازقستان تجارت،دو طرفہ تجارت میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا،میاں ناصر حیات مگوں
پاک قازقستان تجارت،دو طرفہ تجارت میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا،میاں ناصر حیات مگوں

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور قازقستان کے درمیان دوطرفہ تجارتی حجم گزشتہ ماہ 20 ملین ڈالر کا ہدف عبورکر گیا ہے۔

جو کہ اس سے پچھلے ماہ کے مقابلے میں تین گنا سے بھی زیادہ ہے کیونکہ اس ماہ یہ محض چھ ملین ڈالر تھا اور یہ ایک غیر معمولی طور پر بڑا اضا فہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اضا فہ دونوں برادر ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت کے پو ٹینشل کو ظاہر کرتا ہے۔

پاکستان میں قازقستان کے سفیرYerzhan Kistafin نے سامعین کو اسی ماہ ہونے والی جوائنٹ ورکنگ گروپ میٹنگز یعنی 12 نومبر کو ہونے والی ٹرانسپورٹیشن اور 15 نومبر کو تجارت اور سرمایہ کاری میٹنگز کے بارے میں آگاہ کیا۔ جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعاون کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنا ہے۔

قازقستان میں پاکستان کے سفیر سجاد احمد کی نمائندگی کرتے ہوئے قازقستان میں پاکستان کے سفارت خانے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے قونصلرمحمد فاروق نے کہا کہ اب پاکستان لاجسٹکس اور نقل و حمل سے متعلق بین الاقوامی اور علاقائی طور پر اہم کنونشن کا دستخط کنندہ ہے جس کا نام Transports Internationaux Routiers (TIR)ہے۔

کارگو کے اخرااجات میں خاطر خواہ کمی کے لیے پاکستانی ایکسپورٹر ز کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔قازقستان کے چیمبر آف انٹرنیشنل کامرس کے چیئر مین Ayan Yerenov نے کہا کہ جنوری 2022 کے دوسرے نصف میں قازقستان اور پاکستان کی مشترکہ بزنس کونسل کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس اورمارچ 2022 کے دوسرے نصف میں تجارتی نمائش ہوگی۔

ایف پی سی سی آئی کے سینئرممبر جمال میر نے کہا کہ وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کے اپنے وسیع تجربے کی بنیاد پر وہ کہہ سکتے ہیں کہ قازقستان کی مشکل ویزا پروسیسنگ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارتی حجم کو بڑھانے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

قازقستان کے کراچی میں اعزازی فوکل پرسن برا ئے ٹر یڈ شمس الرحمٰن نے کہا کہ پاکستانی تاجر، صنعتی اور تجارتی برادری قازقستان کے ساتھ تمام اہم تجارتی تقریبات میں شرکت کے لیے تیار ہے تاکہ دوطرفہ تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے نئے مواقع اور شعبوں کو تلاش کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوگیا، جلد دستخط ہوجائیں گے، مشیر خزانہ

میاں ناصر حیات مگوں نے بطور صدر ایف پی سی سی آئی پاکستان کے سرحدی اور زمینی تجارتی حجم کو بڑھانے کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا؛ جو باقی دنیا میں 70فیصد سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ لیکن پاکستان میں اب بھی سرحدی تجا رتی حجم بہت کم ہے اوراسے بڑھائے بغیر برآمدات بڑھانے کے حکومتی وژن کو حاصل کرنا نا ممکن ہے۔

Related Posts