محکمہ تعلیم کالجز میں ایماندار پرنسپلز پر من مانیوں کے لئے دباؤ بڑھنے لگا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محکمہ تعلیم کالجز میں ایماندار پرنسپلز پر من مانیوں کے لئے دباؤ بڑھنے لگا
محکمہ تعلیم کالجز میں ایماندار پرنسپلز پر من مانیوں کے لئے دباؤ بڑھنے لگا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: گزشتہ دو تین سال سے سندھ کے سرکاری کالجز کے پرنسپل خواتین وحضرات مختلف مسائل، مشکلات اور ذہنی و نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، دباؤ سے بچنے کے لئے اپنے عہدے چھوڑنے شروع کردئیے ہیں۔

سی اینڈ ایس کالج، شکار پور کے پرنسپل پروفیسر ارشاد جمانی کی جانب سے سیکریٹری کالجزسندھ کو دی جانے والی درخواست میں بیماری کا عذر پیش کرتے ہوئے پرنسپل کے عہدے سے علیحدگی کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

سی اینڈ ایس کالج شکار پور، سندھ کی قدیم درسگاہوں میں شمار کیا جاتا ہے، جو طویل عرصے سے شکار پور اور قرب و جوار کے طلباء کو تعلیم و تربیت فراہم کر رہی ہے۔سندھ کے نامور سیاستداں،بیروکریٹ، دانشور اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مشاہیر اس کالج سے فارغ الّتحصیل ہیں۔

معلوم ہوا ہے کہ پروفیسر ارشاد جمانی نے اس کالج کے سابق پرنسپل پروفیسر محمّد افضل شیخ کے ریٹائرمنٹ کے بعد سی اینڈ ایس کالج، شکارپور کے پرنسپل کا چارج سنبھالا تھا اور تقریباً سوا دو ماہ قبل انکے تقرّر کا باقاعدہ نوٹیفیکیشن بھی جاری ہوا تھا۔

مگر مبیّنہ طور پر کالج کی تعمیرات میں استعمال ہونے والے میٹریل اور تعمیرات کے معیار پر اپنے تحفّظات اور مالی بے قاعدگیوں کی شکایات پر، شکار پور کی اہم ترین سیاسی شخصیت اور صوبائی وزیر سے اپنے ساتھی عملے کے ساتھ ملاقات کے باوجود شنوائی نہ ہونے، تحفّظات دور نہ کئے جانے اور مبیّنہ دباؤ سے دلبرداشتہ ہوکر انہوں نے خود کو پرنسپل شپ سے علیحدہ کرنے کی درخواست دے دی ہے۔

اس سے قبل کالج ایجوکیشن کے بہترین سائنسداں، سابق ڈائریکٹر جنرل کالجزپروفیسر ڈاکٹر معظّم حیدر بھی ایسے حالات و واقعات سے دلبرداشتہ ہو کر 20 گریڈ کے سینئیر پروفیسر اور ڈائریکٹر جنرل کالجز جیسے اعلیٰ منصب پر فائز ہونے کے باوجود، عرصہء ملازمت کے اختتام سے سالوں پہلے،قبل از وقت ریٹائرمنٹ،لیکر سرکاری ملازمت کو ہی خیرباد کہہ دیا تھا۔

اس سے قبل ڈائریکٹوریٹ جنرل کالج کے ڈائریکٹر فنانس ایسوسی ایٹ پروفیسر صالح عباس پر بھی بجٹ کی رقم سے حصہ دینے کے لئے دباؤ ڈالا گیا تھا،جس کے بعد ان سے مبینہ طور پر ڈائریکٹر جنرل ڈی جی عبدالحمید چنڑ نے رقم مانگی تھی۔

انہوں نے غیر قانونی ڈیمانڈ پوری کرنے کے بجائے عہدہ چھوڑدیا تھا۔ ایسوسی ایٹ پروفیسر صالح عباس کو دباؤ میں لاکر ڈائریکٹر جنرل کالجز نے ڈی ڈی او شپ جنوری 2021 میں اپنے پا س رکھ لی ہے۔جس کے بعد صالح عباس نے 30مئی 2020 کوڈائریکٹر فنانس کا عہدہ چھوڑ دیا تھا۔

گزشتہ ڈیڑھ دوسال سے کراچی کے کالج پرنسپلز کی جانب سے جو شکایات سب سے زیادہ موصول ہوتی رہی ہیں، ان میں فیلڈ آفسز جن میں ڈائریکٹوریٹ جنرل کالجز سندھ اور ریجنل ڈائریکٹر کالجز کے افسران اور اہلکاروں کے ان کے ساتھ ناروا اور توہین آمیز سلوک سے متعلق ہیں۔ ان دفاتر کے جونیئرافسران، نہ صرف مختلف حیلوں بہانوں سے ان پر مختلف نوعیت کے بلاجواز اور بے جاہ دباؤ ڈالتے ہیں۔

مزید پڑھیں:جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے تقرر کاحتمی فیصلہ کابینہ کرے گی

ادھر ماہرین تعلیم کا کہناہے کہ وزیرِ تعلیم سندھ اور سیکریٹری کالج ایجوکیشن سندھ کو سندھ بھر کے کالج پرنسپلز کا ایک اجلاس طلب کرکے ان کے مسائل سننے اور انہیں حل کرنے کی فوری ضرورت ہے۔تاکہ ایماندارا فسران دل برداشتہ نہ ہوں۔

Related Posts