رانا ثناء اللہ کیس، سرے عام قتل کرنے والے بندا بھی کہتا ہے جرم نہیں کیا، ڈی جی اے این ایف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

DG ANF
DG ANF

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عارف ملک نے رانا ثناء اللہ کیس سے متعلق کہا ہے کہ سرے عام قتل کرنے والے بندے نے کبھی کہا میں مجرم ہوں ؟۔

میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اللہ اور شہر یار آفریدی کے حلف دینے پر ڈی جی اے این ایف نے لاٹری کا مشورہ دے دیا۔ڈی جی نے کہا کہ کیا کوئی گرفتار ہونے والا شخص کہتا ہے کہ میں گناہ گار ہوں ،سرے عام قتل کرنے والے بندے نے کبھی کہا میں مجرم ہوں ؟۔

ڈی جی نے کہاکہ معاملہ عدالت میں ہے رانا ثناء اللہ عدالت میں ثبوت دیں ۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ حلف دینے کیلئے تیار ہیں رانا ثناء اللہ کیخلاف کیس درست بنا ۔

ڈی جی نے جواب دیا کہ اگر معاملات حلف سے چلنے ہیں تو عدالتوں کو تالا لگا دیں ۔ڈی جی نے کہاکہ ایک نے بھی حلف اٹھایا لیا دوسرے نے بھی اب معاملے کی لاٹری ڈال دی ،لاٹری میں سے نکل آئےگاکہ کون ذمہ دار ہے کون گناہ گار ہے ۔

یہ بھی پڑھیں: ن لیگی رہنما اور سابق وزیر قانون پنجاب رہنما رانا ثنا اللہ کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

ڈی جی اے این ایف نے مزید کہا کہ کیا کبھی کسی ملزم نے تسلیم کیا کہ وہ گنہگار ہے؟، سرعام قتل کرنے والے بھی خود کو مجرم نہیں مانتے۔انہوں نے کہارانا ثنا اللہ کو چاہیے کہ وہ عدالت میں ثبوت دیں۔

یاد رہے کہ انسداد منشیات فورس نے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی 2019 کو فیصل آباد سے لاہورجاتے ہوئے گرفتار کیا تھااور ان کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کرنے کادعویٰ کیا تھا۔

جس کے بعدرانا ثناءاللہ نے عدالت سے رجوع کیا اور پھر24 دسمبر 2019 کولاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناءاللہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیاتھا، رانا ثناءاللہ نے 10،10 لاکھ روپے کے دو حفاظتی مچلکے جمع کرائے جس کے بعد 26 دسمبرکوانہیں رہا کردیا گیا۔

Related Posts