نواز شریف کی 4 نئی میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرادی گئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

nawaz sharif
nawaz sharif

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی 4 نئی مختلف میڈیکل رپورٹس لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرا دی گئیں جس میں ان کے صحت مند ہونے تک برطانیہ میں قیام کی سفارش کی گئی ہے۔

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹس ان کے وکیل امجد پرویز کے معاون وکیل سلمان سرور کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں جمع کرائیں گئیں، نوازشریف کی طبی رپورٹس لندن میں ان کے دل کے معالج سرجن ڈاکٹر ڈیوڈ لارنس نے مرتب کی ہیں۔

میڈیکل رپورٹس میں بتایاگیا ہے کہ نوازشریف کی انجیوگرافی فوری طور پر کرائی جائے جب کہ معالجین ان کے پلیٹیلیٹس برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، ان کی سرجری بھی کی جائے گی لیکن حالت بہتر ہونے تک سرجری ممکن نہیں۔

رپورٹ کے مطابق ان کے دماغ کو خون پہنچانے والی شریانیں سکڑی ہوئی ہیں، نواز شریف کے مختلف سکین ہونے کے بعد ڈاکٹرز نے انہیں دل کا علاج تجویز کیا ہے، ان کی صحت بدستور خراب ہے۔

رپورٹس میں نواز شریف کے صحت مند ہونے تک ان کے برطانیہ میں قیام کی سفارش کی گئی ہے، محکمہ داخلہ پنجاب کو بھی لندن میں زیر علاج سابق وزیر اعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس موصول ہوگئی ہیں۔

 نواز شریف کی صحت سے متعلق رپورٹ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن سے تصدیق شدہ ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ جب سابق وزیراعظم کا علاج مکمل نہیں ہو جاتا وہ برطانیہ میں ہی رہیں۔ رپورٹ میں نواز شریف کو روزانہ چہل قدمی کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: محکمہ داخلہ پنجاب نے نواز شریف سے 48 گھنٹوں میں میڈیکل رپورٹس طلب کرلیں

وزیراعظم نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹ ٹویٹر پر بھی شیئر کر دی ، یڈیکل رپورٹس لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن اور نوٹری پبلک، برطانیہ میں فارن اینڈ کامن ویلتھ آفس  سے تصدیق شدہ ہیں۔

Related Posts