بھارت، ایک اور مسلمان انتہاء پسندہندوؤں کے تشدد کا شکار بن گیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارت، ایک اور مسلمان انتہاء پسندہندوؤں کے تشدد کا شکار بن گیا
بھارت، ایک اور مسلمان انتہاء پسندہندوؤں کے تشدد کا شکار بن گیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ممبئی: بھارت میں مسلمان دشمنی سر چڑھ کر بولنے لگی، ایک مسلمان شخص سے انتہاء پسند ہندوؤں کے بہیمانہ تشدد کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا۔ مسلمان رکشہ ڈرائیور پر تشدد اور جے شری رام کے نعرے لگوانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں انتہا پسند ہندوؤں کے ہجوم نے اپنے ہی محلے کے مسلمان رکشے ڈرائیور کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد سڑکوں پر گھسیٹا اور زبردستی ’جے شری رام‘ کے نعرے لگوائے۔

سوشل میڈیا پر موجود اس واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انتہا پسند ہندو اسے ہندو دھرم کے نعرے لگانے پرمجبور کر رہے ہیں، جب کہ اس کی معصوم بیٹی باپ کے ساتھ لپٹی رو رہی ہے۔

تشدد کا شکار ہونے والے رکشہ ڈرائیور کا پولیس کو کہنا تھا کہ وہ اپنا رکشہ چلا رہا تھا کہ ’ہندو نوجوانوں پر مشتمل ہجوم نے اس کے ساتھ مار پیٹ اور بد تمیزی کی اور خاندان سمیت قتل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔ تاہم کافی دیر بعد پولیس نے مداخلت کرکے مجھے ان لوگوں سے بچایا۔‘

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقہ انتہا پسند ہندؤں کے دفتر بجرنگ دل کے قریب پیش آیا، جہاں اسی دن ایک میٹنگ ہوئی تھی جس میں اس علاقے میں رہنے والے لوگوں نے مسلمانوں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ زبردستی ہندو لڑکیوں کا مذہب تبدیل کر رہے ہیں۔

اس میٹنگ کے فوراً بعد یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ تاہم پولیس نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق بجرنگ دل سے تھا۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں طالبان کا قندھار کی سرپوسہ جیل پر حملہ، 1ہزار قیدی رہا کروالیے

ٹی وی رپورٹ کے مطابق مذکورہ رکشہ ڈرائیور اسی علاقے کا رہائشی ہے اور اس کا اپنے پڑوس میں رہنے والے ہندو خاندان کے ساتھ قانونی تنازع چل رہا تھا۔ پولیس نے زخمی کی مدعیت میں اس علاقے کے رہائشی، اس کے بیٹے اور دیگر 10 افراد کے خلااف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

Related Posts