کراچی: ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالدمقبول صدیقی و اراکین رابطہ کمیٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے شہری علاقے گذشتہ گیارہ سال سے معاشی دہشتگردی کا شکار ہیں،سندھ حکومت نے شہری ادارے اپنے قبضے میں کرلیے ہیں۔
لوٹ مار اورکرپشن کیلئے شہری ادارے سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیےبدعنوانی اور کرپشن کے سبب کراچی کے معصوم شہری اذیت کا شکار ہیں۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومت سندھ نے بدعنوانی کے ذریعے شہری سندھ کو دیہات میں تبدیل کردیامیرٹ کوجانچنے والے ادارے میں سب سے بڑی کرپشن ہورہی ہےسندھ پبلک سروس کمیشن میں من پسند افسران کو بھرتی کردیا گیا ہے۔
میرٹ کے نام پرنااہل بدعنوان اور بے ایمان لوگوں کے حوالے سندھ کا نظام کیاجارہاہےکراچی واٹر اینڈر سیوریج بورڈ کی حدودکو بڑھاکر کنٹریکٹ کے نام پرمن پسند افسران کو بھرتی کیاگیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سوال وفاق سے ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں کو کس جرم کی سزا دی جارہی ہے۔
لاڑکانہ سے 75پولیس اہلکاروں کو کراچی میں تعینات کردیا گیاکراچی میں پولیس افسران کا ٹرانسفر کرکے لاڑکانہ میں پھر سے نئے ہولیس افسران کو بھرتی کیا جائے گااندرون سے ملازمین کاکراچی ٹرانسفر کرکے وہاں پھر سے نئے ملازمین بھرتی کرلیے جاتے ہیں۔
ایم کیوایم کے رہنماء عامرخان کا کا کہنا ہے کہ چور دروازے کے ذریعے سندھ حکومت کی شہری سندھ دشمن پالیسی کو کامیاب نہیں ہونے دینگے،سندھ میں حکومت کی نا انصافیوں کے سبب سندھ میں دوسرے صوبے کے نعرہ کو تقویت ملے گی، نیب سے مطالبہ کرتے ہیں شہری سندھ کی وزارتوں کو اندرون سے منتقل کرنے کی تحقیقات جلد شروع کریں۔
مزید پڑھیں: متحدہ کا کابینہ میں واپسی سے انکار، حکومت کا ساتھ دیتے رہیں گے، خالدمقبول