منی بجٹ: حکومت آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

منی بجٹ: حکومت آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گی
منی بجٹ: حکومت آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے رکے ہوئے قرض پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے مطالبات کو قبول کرنے کے چند دن بعد حکومت نے مبینہ طور پر 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کے لیے دو آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا ہے۔

حکومت بجلی کی صنعت کے لیے سبسڈی ختم کرنے اور برآمد کنندگان بالخصوص ٹیکسٹائل مالکان کے استعمال کردہ خام مال پر سیلز ٹیکس لگانے پر بھی غور کر رہی ہے۔ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا بھی منصوبہ ہے۔

دو مسودہ آرڈیننس جو ملک کی اعلیٰ ٹیکس مشینری نے 100 ارب روپے کے ٹیکس کے نفاذ اور درآمدات پر 100 ارب روپے کے فلڈ لیوی سے متعلق تیار کیے ہیں۔

ذرائع کے مطابق ایک ٹیکس اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ”ہم نے دونوں آرڈیننس تیار کر لیے ہیں،” انہوں نے مزید کہا کہ لگژری آئٹمز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ ہوگا۔

فلڈ لیوی کا استعمال پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں کمی کو پورا کرنے کے لیے کیا جائے گا اور ایف بی آر درآمدی مرحلے (PDL) پر وصول کرے گا۔

آئی ایم ایف نے پیش گوئی کی ہے کہ پی ڈی ایل میں 300 ارب روپے کی کمی ہوگی اور وزیر خزانہ سے درخواست کی ہے کہ پٹرول اور ڈیزل پر لیوی کو 35 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 50 روپے فی لیٹر کر دیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ 31 جنوری کو پیٹرولیم کی قیمتوں کے آئندہ جائزے میں متوقع تھا جس کے نتیجے میں 20 سے 40 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

مزید پڑھیں:اسحاق ڈار کی معاشی پالیسیاں، پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر آگیا، شوکت ترین

وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ان پالیسی اقدامات پر عمل درآمد کی یقین دہانی کے بعد آئی ایم ایف کی ٹیم کے 31 جنوری کو اسلام آباد پہنچنے کی توقع ہے۔

Related Posts