جونیئرٹیچر ایسوسی ایشن بلوچستان کا مطالبات منوانے کیلئے لورالائی سے کوئٹہ مارچ کا اعلان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جونیئرٹیچر ایسوسی ایشن بلوچستان کا مطالبات منوانے کیلئے لورالائی سے کوئٹہ مارچ کا اعلان
جونیئرٹیچر ایسوسی ایشن بلوچستان کا مطالبات منوانے کیلئے لورالائی سے کوئٹہ مارچ کا اعلان

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ: جونیئر ٹیچر ایسوسی ایشن بلوچستان نے ٹائم پے اسکیل اور اپ گریڈیشن سمیت دیگر اہم مطالبات منوانے کیلئے لورالائی سے کوئٹہ پیدل مارچ کا اعلان کیا ہے۔

اساتذہ نے 2020 میں پریس کلب کوئٹہ پر 29 روز بھوک ہڑتال میں گزارے تھے جس کے بعدصوبائی وزرا اور حکومتی نمائندوں کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کی گئی تھی۔ جس کے باوجود مسائل حل نہیں ہوئے۔

اپنے مطالبات کے حل کیلئے اساتذہ کی ایسوسی ایشن نے دوبارہ پریس کلب کوئٹہ میں احتجاج کیمپ لگایا جو تقریباً 35 روز سے زائد جاری رہا، جس کے بعد 10 فروری 2022 کو صوبائی اسمبلی بلوچستان کے سامنے دھرنا دیا گیا تھا،بعد ازاں اساتذہ اور وزیر تعلیم بلوچستان نصیب اللہ مری، رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان نیشنل پارٹی (اختر مینگل) ثناء بلوچ کے مابین مذاکرات ہوئے تھے۔

مذاکرات میں حکومتی نمائندوں کی جانب سے ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کو ایک ماہ میں جونیئراساتذہ کے تمام مسائل حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

مذاکرات میں کہا گیا تھا کہ اساتذہ کی اپ گریڈیشن کا نوٹیفکیشن جلد جاری ہو گا۔ تاہم چار ماہ بعد بھی تاحال جونئیر اساتذہ کے مسائل پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ہے۔

معلوم ہوا کہ اساتذہ کے مطالبے کے بعد انتظامیہ نے ٹائم پے اسکیل دینے کے بعدختم کر دیا ہے اس کے علاوہ ڈی آر اے الاؤنس 2022 سے محروم کر دیا گیا ہے۔

جس کے بعد اب حکومت کے جھوٹے وعدوں، جھوٹی تسلیوں سے مایوس ہو کر جونئیر ٹیچر ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر محمد یوسف کاکڑ نے لورالائی سے کوئٹہ تک پیدل مارچ پھر اس کے بعد بلوچستان اسمبلی کے سامنے بجٹ پیشی والے دن دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

ادھر اس اعلان کے سامنے آنے کے بعد سول سوسائٹی سمیت والدین نے بھی اساتذہ کے احتجاج کا حصہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

Related Posts