اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں خون بہاکر خود کو بچالیا، ڈاکٹر جمیل احمد خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ambassador jamil ahmed khan

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :سابق سفیر، سینئر تجزیہ کار اور بین الاقوامی امور کے ماہر ڈاکٹر جمیل احمد خان نے کہا ہے کہ نیتن یاہو بھی نریندر مودی کی طرح سیاسی مفادات کیلئے بے گناہ مسلمانوں کی زندگیاں چھین رہے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں خون بہاکر خود کو بچالیا، اسرائیلی وزیراعظم جیل جانے کے نزدیک پہنچ چکے تھے ،غزہ پر جارحیت کے ذریعے کرپشن سے توجہ ہٹ گئی .

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنی کرپشن اور گرتی ہوئی سیاسی مقبولیت پر پردہ ڈالنے کیلئے غزہ میں خون کی ہولی کھیلی، ان کا کہنا ہے کہ کرپشن کے کیس میں اسرائیلی وزیراعظم جیل جانے کے نزدیک پہنچ چکے تھے لیکن غزہ پر جارحیت کے ذریعے انکی کرپشن اور گرتی ساکھ سے توجہ ہٹ گئی ہے اور غزہ پر حملوں سے قبل ان کی حکومت ڈگمگارہی تھی لیکن غزہ میں کشت و خون کے بعدملک میں اسرائیلی قومیت کے جذبے کی وجہ سے اپنی گرتی مقبولیت کو سنبھال لیا ہے،اسرائیل میں اپوزیشن جماعتیں بھی نیتن یاہو کیخلاف موثر آواز اٹھارہی تھیں لیکن غزہ پر حملوں کے بعد ان آوازوں کو دبادیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جمیل احمد خان نے حالیہ اسرائیل فلسطین کشیدگی کے حوالے سے میڈیا کے نمائندوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیل نے 11روزہ جارحیت میں 66بچوں سمیت 232بے گناہ نہتے فلسطینیوں کو شہید کرکے ظلم و بربریت کی نئی داستان رقم کی ہے، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی پوری تاریخ مظالم سے عبارت ہے اور اگر اقوام متحدہ میں اسرائیلی مندوب کے موقف پر نظر ڈالیں تو پوری دنیا ایک طرف ہے اور اسرائیل اکیلا دوسری طرف کھڑا ہے۔

مزید پڑھیں:اسرائیل نے فلسطین پربڑے حملوں کی تیاری کرلی ہے،ڈاکٹرجمیل احمد خان

انہوں نے کہا کہ اسرائیل میں خوف اورمذہبی قومیت کی سیاست کی جارہی ہے اور نیتن یاہو بھی نریندر مودی کی طرح سیاسی مفادات کیلئے بے گناہ مسلمانوں کی زندگیاں چھین رہے ہیں۔ڈاکٹر جمیل احمد خان نے کہا کہ دنیا کی آواز مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ رہی ہے لیکن امریکا کی طرف سے سلامتی کونسل میں 3بار مشترکہ اعلامیہ روکا گیا وہ بھی دنیا دیکھ رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ گریٹر اسرائیل کا خواب 1897میں صیہونی تنظیم کی بنیاد رکھتے وقت دیکھا گیا تھا اور بتدریج یہ تنظیم امریکا، برطانیہ اور بڑے ممالک میں اپنے پنجے گاڑھتی رہی اور نتیجتاً فیصلہ سازی کے ایوانوں میں امریکا ودیگر ممالک میں صہیونی تنظیم کے افراد بہت فعال ہیں اور یہی وجہ ہے کہ چاہیے سلامتی کونسل یا دنیا کے عالمی ادارے ہر جگہ فیصلوں کو اسرائیل کے حق میں موڑنے کی کوشش جاتی ہے اور اب تو حال یہ ہے کہ اکثر عرب ممالک بھی پس پردہ اسرائیل کیساتھ ہیں۔

Related Posts