صدر ای ایف پی اسماعیل ستار نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث تباہ حال کاروبار کی بحالی اور مسائل حل کرنے میں بھرپور کردار ادا کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق صدر، ای ایف پی کا کہنا ہے کہ کرونا وبا کے کاروبار وصنعت پر پڑنے والے منفی اثرات کے نتیجے میں اسٹیشنری انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہے جس کو بچانے کے لیے حکومت ریلیف فراہم کرنے کے اقدامات کرے۔
ایک بیان میں صدر ای ایف پی اسماعیل ستار نے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد سے اپیل کی کہ وہ کورونا وباء کے باعث طویل عرصے تک اسکول بند رہنے کی وجہ سے لاکھوں افراد کو روزگار مہیا کرنے والی اسٹیشنری انڈسٹری کی بحالی پر توجہ دیں۔
ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے ڈائریکٹر اور ممتاز صنعتکار احسان اللہ خان کا کہنا ہے کہ کاروباری سرگرمیاں تعطل کا شکار ہونے کی وجہ سے اسٹیشنری انڈسٹری شدید مالی بحران سے دوچار ہے اور صورتحال اس حد تک خراب ہوگئی ہے کہ ورکرز کو تنخوائیں دینے کے لیے پیسے نہیں۔
احسان اللہ خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسٹیشنری انڈسٹری کو مزید تباہ ہونے سے بچانے کے لیے ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیلز ٹیکس و انکم ٹیکس کی مد میں تمام بقایا جات جاری کیے جائیں۔پچھلے سال کے آڈٹ شدہ اکاؤنٹس کی بنیاد پر اگلے 9 ماہ کے لیے کمپنیوں کوگرانٹ کیش سپورٹ فراہم کی جائے۔
انہوں نے سوشل سکیورٹی اور ای او بی آئی کی مد میں ادائیگی کی چھوٹ سمیت بجلی و گیس پر کم ازکم ایک سال کے لیے 50فیصد سبسڈی، ٹیکسوں میں ایک سال کے لیے ریلیف دینے اور مارک اپ 5فیصد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ای ایف پی کے صدر اسماعیل ستار نے تمام تر معاشی مشکلات کے باوجود بہتر کارکردگی کو سراہتے ہوئے اسٹیشنری سیکٹر سے وابستہ محب وطن صنعتکاروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ مشکل کی ہر گھڑی میں ای ایف پی آجروں کے ساتھ اپنا ہر ممکن تعاون پیش کرے گی اور کارباروصنعت کو دوبارہ معمول کے مطابق بحال کرنے اور درپیش مسائل کو حل کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کاروباری اداروں کو ذمہ دار لیبر پریکٹسزکو اپنانا ہوگا،اسماعیل ستار