پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بننے کو بے قرار، کیا ق لیگ نے عمران خان کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بننے کوتیار، کیا ق لیگ نے عمران خان کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا؟
پرویز الٰہی وزیراعلیٰ بننے کوتیار، کیا ق لیگ نے عمران خان کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیراعظم پاکستان عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے بعد ملک میں جوڑ توڑ کی سیاست پورے عروج پر ہے اور اتحادی حالات دیکھ کر حکومتی کشتی سے پوری قوت سے چھلانگ لگانے کیلئے تیار دکھائی دیتے ہیں۔

گوکہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ عدم اعتماد کو ناکام بنانے کیلئے نمبرز پورے ہیں تاہم اگر اتحادی حکومت کا ساتھ چھوڑتے ہیں تو حکومت کیلئے بہت مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

تحریک عدم اعتماد
متحدہ اپوزیشن میں شامل پاکستان پیپلزپارٹی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کیخلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی جاچکی ہے جس پر رواں ماں کے آخر تک ووٹنگ متوقع ہے ۔ اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس مطلوبہ 172 کی تعداد موجود ہے جبکہ حکومت کی جانب سے کامیابی کے دعوے کے باوجود تاحال قومی اسمبلی کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔

حکومت کے ارکان کی تعداد
342 کے ایوان میں پاکستان تحریک انصاف 155 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اور حکومت بنانے کیلئے متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) کی 7، مسلم لیگ( ق) کی 5، بی اے پی کی 5، جی ڈی اے کی 3، عوامی مسلم لیگ کی ایک، دوآزاد اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک نشست کے ساتھ حکومت کو 176 ارکان کی حمایت حاصل ہے ۔

پی ٹی آئی فارورڈ بلاک
پاکستان کی سیاست میں اچانک طوفان تحریک انصاف کے رہنماء علیم خان کی جانب سے اپنا ایک الگ گروپ بنانے کے بعد آیا۔ پی ٹی آئی میں اس سے پہلے ہی جہانگیرترین اپنا ایک الگ گروپ بناچکے ہیں اور علیم خان کے نئے علیحدہ گروپ بنانے کے بعد حکومت کی مشکلات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ۔حالات دیکھ کر اپوزیشن نے بھی حکومتی کشتی میں سوراخ کرنے کیلئے اپنا وار کردیا ہے۔

پرویز الٰہی کا بیان
ق لیگ کے مرکزی رہنما و اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کاکہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی کشتی میں سوراخ ہوگیا ہے، اتحادیوں کا رجحان100فیصد اپوزیشن کی طرف ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان 100 فیصد مشکل میں ہیں۔

چوہدری پرویز الٰہی کاکہنا ہے کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی اور مولانا فضل الرحمان کا اتحاد دیرپا اور پکا ہے۔ جب مخالفین کسی ایک شخص کے خلاف ایک ہوجائیں تو آپس کی تلخیاں بھلا دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے دیر کردی۔ پی ٹی آئی کی کشتی میں سوراخ ہوچکا ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے پاس 172 سے زیادہ ووٹ ہیں۔ حکومت تڑی نہ لگائے، سب اکٹھے ہو کر آئے تو کوئی روک نہیں سکے گا۔

حکومت ق لیگ کشیدگی
ایک طرف وزیراعظم عمران خان تحریک عدم اعتماد کے بعد منانے اور تحفظات دور کرنے کیلئے اتحادیوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں تو دوسری جانب اسد عمر، پرویز خٹک اور شیخ رشید کے علاوہ بھی چند وزراء اتحادیوں کیساتھ کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔ شیخ رشید کی جانب سے ق لیگ کی قیادت پر طعن و تشنیع کے بعد حکومت اور ق لیگ میں موجود خلیج مزید گہری ہوگئی ہے اور وفاقی وزراء کے بیانات نےجلتی پر تیل کا کام کیا ہے۔

ق لیگ کا فیصلہ
سیاسی مبصرین کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کی سیاست میں مفاہمت کیلئے مشہور سابق صدر آصف علی زرداری نے ق لیگ کواپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے کیلئے قائل کرلیا ہے اور گزشتہ چند روز سے جاری ملاقاتوں کے بعد عین ممکن ہے کہ بہت جلد ق لیگ حکومت چھوڑنے کا اعلان کردے جس کے عوض ق لیگی رہنماء چوہدری پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ پنجاب بنایا جاسکتا ہے۔

Related Posts