جعلی اسناد پر بھرتی محکمہ پارکس وسطی کے مالی کا گریڈ 17میں ڈپٹی ڈائریکٹر بننے کا انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جعلی اسناد پر بھرتی محکمہ پارکس وسطی کے مالی کا گریڈ 17میں ڈپٹی ڈائریکٹر بننے کا انکشاف
جعلی اسناد پر بھرتی محکمہ پارکس وسطی کے مالی کا گریڈ 17میں ڈپٹی ڈائریکٹر بننے کا انکشاف

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:محکمہ بلدیات سندھ کے ماتحت محکمہ پارکس ضلعی وسطی کا مالی محمد شریف خان گریڈ ایک کے مالی سے غیر قانونی اپ گریڈیشن حاصل کرکے گریڈ 17کا ڈپٹی ڈائریکٹر بن گیا ہے، جعلی اسناد اور متحدہ کی سفارشوں پر محمد شریف خان کروڑ پتی افسر بن کر اینٹی کرپشن، محکمہ بلدیات اور محکمہ پارکس کے افسران کولالج دیکر ہر بار انکوائری سے بچ نکلتا ہے، شکایات کے بعد ایک بار پھر انکوائری شروع ہو گئی ہے۔

اینٹی کرپشن اسٹبشلمنٹ کی جانب سے 28دسمبر 2021کو جاری ہونے والے لیٹر نمبر No.SO.(AC)E&ACE/19-983/2021 کے مطابق محکمہ پارکس ضلع وسطی کے گریڈ 17کے ڈپٹی ڈائریکٹر پارکس محمد شریف خان کیخلاف انکوائری شروع کی گئی ہے، جس کی وجہ سے محمد شریف خان کے خلاف جعلی ریکارڈ کے ذریعے ترقی پانے اورسرکاری عہدے کا ناجائز استعمال کرنے کے خلاف انکوائری شروع کی گئی ہے،جس کا ریکارڈ محکمہ بلدیات سندھ سے طلب کیا گیا تھا۔

اینٹی کرپشن کے لیٹرکے بعد سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈکی جانب سے3جنوری کو ایڈمنسٹریٹو آفیسر انکوائری کی طرف سے ایک لیٹر جاری کیا گیا جس میں محمد شریف خان سے ان کی تمام پروموشن اور اپگریڈیشن کی تفصیلات مانگی گئی تھیں، جس کے بعد جعل سازی کرنے والے محمد شریف خان نے سیاسی سفارشیں کرانا شروع کردی تھیں، اور ریکارڈ جمع کرانے کے بجائے اینٹی کرپشن کی انکوائری کو بھی دبانے کے لئے سیاسی اثر ورسوخ استعمال کرنے لگا تھا۔

جس کے بعد سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے ایڈمنسٹریٹیو آفیسر برائے انکوائری کے دستخط سے14جنوری کوایک اور لیٹر نمبر No.SLGB/A.O/Inquiry/GEN/2022/038جاری کیا گیا جس کے مطابق محمد شریف خان کو19جنوری کو ذاتی حیثیت میں ریکارڈ کے ہمراہ طلب کیا گیا،ریکارڈ میں  اپوائنٹمنٹ آرڈر، آفس آرڈر، میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ، پہلی جوائننگ کا لیٹر، تنخواہ کی پہلی سلپ، ٹرانسفر اور پوسٹنگ آرڈر، پروموشن، اپ گریڈیشن آرڈر، 5سال کی بینک اسٹیٹمنٹ سمیت دیگر تمام متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کا حکم دیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ 19جنوری کو محمد شریف خان لوکل گورنمنٹ کے ایس او ایڈمن اور ایس او فائیو خلیل شیخ کے پاس گیا جہاں وہ اپنے ساتھ دستاویزات ادھوری لیکر گیا،جب کہ ساتھ میں ایک سیاسی سفارشی بھی لیکر گیا تھا، جس کے بعد افسران نے اس کو دوبارہ مکمل و مستند ریکارڈکے ہمراہ پیش ہونے کا حکم جاری کیا ہے۔

واضح رہے کہ محمد شریف خان 1985میں محکمہ بلدیات میں گریڈایک میں مالی کی حیثیت سے بھرتی ہوا تھا جس کے بعد چھٹی لئے بغیر ہی حیدر آباد بورڈ سے میٹرک کی جعلی سندھ بنوائی، جس پر اپ گریڈیشن حاصل کی اور اسکے بعد جعلی انٹر میڈیٹ اور گریجویشن کی ڈگریاں بنوائی اور اس کے بعد پروموشن کی سیٹ پرغیر قانونی طور پر اپ گریڈیشن حاصل کرکے درجنوں افسران و ملازمین کی حق تلفی کی ہے۔

واضح رہے کہ اسکیل ایک سے گریڈ 17تک اپ گریڈ ہونے بعد محمد شریف خان نے گریڈ 18پر بھی اپ گریڈیشن حاصل کرلی تھی جس کے بعد بعض سینئر افسران نے محکمہ بلدیات میں شکایات کیں جس کے بعد گزشتہ برس گریڈ 18سے واپس گریڈ 17میں تنزلی کی گئی تھی،جس کے بعد اب محمد شریف خان نے ایم کیو ایم اور ڈائریکٹر پارکس ضلع وسطی ندیم حنیف کے ساتھ مل کرمحکمہ پارکس ضلع وسطی کے سینئر اور ایماندار افسران کو تنگ کرنا شروع کردیا ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ جعلی سازی کے ذریعے اسکیل ایک سے گریڈ17 تک اپ گریڈ ہونے والے محمد شریف خان نے مالی کرپشن کے ذریعے کروڑوں روپے کا دھندہ کیا ہے جس کی وجہ سے آمدن سے زائد اثاثے بھی بنا لئے ہیں جس کا ریکارڈ نیب کو بھی دیا جارہا ہے جب کہ اس وقت محمد شریف خان بحریہ ٹاؤن کے 200گرز کے ولاز میں رہائش پذیر ہے۔

مزید پڑھیں: جامعہ ہری پور جعلی سرٹیفکیٹس کی بنیاد پر ڈاکٹر اکرام الدین کو بھرتی کرنے کا انکشاف

اس حوالے سے محمد شریف خان نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ میں نے میٹرک گورنمنٹ لطیف آباد نمبر 7حیدرآباد سے کیا اور انٹر پرائیویٹ غزالی کالج حیدر آباد اور گریجویشن سندھ یونیورسٹی سے کیاہے اور مجھے یاد نہیں ہے کہ میں اسکیل ایک سے گریڈ 17تک پروموٹ ہوا ہوں یا اپ گریڈ ہوا ہوں ، یہ بات میں فائل میں دیکھ کر بتا سکتا ہوں، میرے خلاف انکوائری ہورہی ہے میں ان کو بھی ریکارڈ فراہم کر دوں گا ۔

Related Posts