فیفا ورلڈکپ 2022، تماشائیوں کو کون سی سہولیات دستیاب ہونگی؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فیفا ورلڈکپ 2022، تماشائیوں کو کون سی سہولیات دستیاب ہونگی؟
فیفا ورلڈکپ 2022، تماشائیوں کو کون سی سہولیات دستیاب ہونگی؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

فیفا ورلڈکپ 2022 کے آغاز میں اب صرف 20 دن رہ گئے ہیں، عالمی ایونٹ قطر میں 21 نومبر سے 18 دسمبر تک کھیلا جائے گا، جس کیلئے میزبان ٹیم قطر سمیت کل 32 ٹیمیں اس ٹورنامنٹ کے لیے کوالیفائی کرچکی ہیں، جو کہ مشرق وسطیٰ میں پہلی بار فٹ بال کا سب سے بڑا ایونٹ ہوگا۔

فیفا ورلڈ کپ 2022

فیفا ورلڈ کپ 2022 رواں سال 21 نومبر سے 18 دسمبر تک قطر کے آٹھ خوبصورت اور جدید فٹ بال اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔21 نومبر سے 2 دسمبر تک روزانہ کی بنیاد پر چار چار گروپ میچز کھیلے جائیں گے۔ جس میں 32 کی 32 ٹیمیں اپنے اپنے گروپ میں تین تین میچز کھیلیں گی۔

ہر گروپ سے دو ٹاپ ٹیمیں پری کوارٹر فائنل مرحلے میں جگہ بنائیں گی جو تین سے چھ دسمبر تک کھیلا جائے گا۔

9 اور 10 دسمبر کو ایونٹ کی ٹاپ آٹھ ٹیمیں کوارٹر فائنل مرحلے میں آمنے سامنے ہوں گی۔ جب کہ میگا ایونٹ کے سیمی فائنل 13 اور 14 دسمبر کو ہوں گے جس میں ہر کوارٹر فائنل کی فاتح ٹیم شرکت کرے گی۔ورلڈکپ کا فائنل 18 دسمبر کو کھیلا جائے گا جس میں دونوں سیمی فائنل جیتنے والی ٹیمیں ٹرافی کے لیے مدمقابل ہوں گی۔

20نومبر سے شروع ہونے والے فٹبال ورلڈکپ میں 12 لاکھ شائقین کی آمد متوقع ہے، آیئے دیکھتے ہیں کہ قطر میں کھیلے جانے فیفا ورلڈکپ میں شائقین کو کیا کیا سہولیات دستیاب ہونگی؟

یہ بھی پڑھیں:

فیفا ورلڈ کپ 2022 کا فائنل کن 2 ٹیموں کے درمیان کھیلا جائے گا؟

ایئر کنڈیشنڈ فٹبال اسٹیڈیم

بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، 21 نومبر سے 18 دسمبر 2022 تک کھیلا جانے والا یہ تاریخ کا سب سے مہنگا فیفا ورلڈ کپ ہوگا۔ یہ پہلا فیفا ورلڈ کپ ہوگا جو کہ موسمِ سرما میں کھیلاجائے گا۔

رپورٹس کے مطابق، اگرچہ یہ ورلڈ کپ موسمِ سرما میں کھیلا جائے گا لیکن قطر کا شمار موسم کے اعتبار سے دنیا کے گرم ممالک میں ہوتا ہے اور اس لیے وہاں دن کے وقت کا درجہ حرارت سردیوں میں بھی اکثر زیادہ ہی ہوتا ہے۔ لہٰذا قطر کے موسم کو دیکھتے ہوئے تمام فٹ بال اسٹیڈیم ایئر کنڈیشنڈ بنائے گئے ہیں جس کیلئے کئی ارب ڈال خرچ کیے گئے ہیں۔

ھیا کارڈ کا اجراء

ھیا کارڈ کو فین آئی ڈی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ قطر کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک قسم کی دستاویز ہے۔ یہ دستاویز خصوصی طور پر فیفا ورلڈ کپ کے لیے جاری کی گئی ہے۔ فیفا ورلڈ کپ کا کوئی بھی میچ دیکھنے کے لیے اس کارڈ کا ہونا لازمی ہے۔

میچ دیکھنے کے لیے آپ کے پاس ھیا کارڈ اور اس میچ کے ٹکٹ لازمی ہیں اس کے بعد ہی میچ دیکھنے کے لیے سٹیڈیم میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔ اس کارڈ کی خاصیت یہ ہے کہ ایک بار آپ یہ کارڈ لے چکے ہیں، پھر آپ کو اسے بار بار لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ یہ کارڈ ہر میچ کے لیے کارآمد ہوگا۔

ھیا کارڈ، ایک درست میچ ٹکٹ کے ساتھ، اسٹیڈیم میں داخلہ، بین الاقوامی شائقین کے لیے قطر میں داخلہ، میچ کے دنوں میں مفت پبلک ٹرانسپورٹ تک رسائی (شٹل بسیں اور میٹرو دونوں)، اور ھیا موبائل کے ذریعے سمارٹ سفر کی منصوبہ بندی فراہم کرے گا۔

کورونا کی منفی رپورٹ سے استثنیٰ

رواں برس فٹبال ورلڈکپ کے میزبان ملک قطر نے ایونٹ میں شرکت کے لیے آنے والے شائقین کو کورونا وائرس ٹیسٹ کی منفی رپورٹ سے استثنیٰ دے دیا ہے۔

عمرے کا تحفہ

قطر کی وزارت خارجہ کے ویزہ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فیفا ورلڈ کپ دیکھنے کے لیے آنے والے مسلمان شائقین کو عمرے کی ادائیگی کی سہولت مسیر ہوگی۔

انتظامیہ کے مطابق ھیا کارڈ رکھنے والے افراد کے لیے عمرے کا ویزہ فری ہوگا، ای ویزہ کے تمام اخراجات کے ذمہ ہوں گے، تاہم شائقین کے لیے میڈیکل انشورنس حاصل کرنا لازمی ہوگی۔

ویزہ ہولڈرز پر کسی بھی قسم کی پابندی عائد نہیں کی جائے گی، وہ جب چاہے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں اور جب جانا چاہیں جا سکتے ہیں۔

شراب نوشی کی اجازت

قطراور فیفا آرگنائزنگ کمیٹی نے ایک معاہدہ کیا ہے جس کے تحت چند سیاحتی علاقوں میں شراب نوشی کی اجازت بھی دی گئے ہے۔

قطر میں ہم جنس پرستوں کو بھی داخلے کی اجازت ہے

فیفا نے گزشتہ ماہ ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ قطر کے ہوٹلز اپنے مہمانوں کا بلا تفریق استقبال کریں ورنہ اس کے نتیجے میں معاہدہ ختم ہوجائے گا، جس کے بعد ہوٹلوں سے رجوع کیا گیا اوراُن سے کہا گیا کہ وہ ہم جنس پرستوں کے داخلے پر پابندی نہیں لگائیں گے، جس کے جواب میں کُل 69 ہوٹلوں میں سے صرف 3 ہوٹل ایسے تھے جنہوں نے کہا کہ وہ اپنے ہوٹل میں ہم جنس پرستوں کو داخلے کی اجازت نہیں دیں گے۔

بعدازاں ہوٹلوں میں سے 20 ہوٹل ایسے تھے جنہوں نے کہا کہ ہم رہائش کی اجازت دیں گے لیکن ایک شرط ہے کہ جوڑے عوامی طور پریہ ظاہر نہیں کرینگے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں جبکہ دیگر ہوٹلوں میں ہم جنس پرستوں پر کسی قسم کی کوئی شرط نہیں لگائی گئی۔

Related Posts