مولانا فضل الرحمان نے آزادی مارچ کو ناکام سمجھنے والوں کو نابینا قرار دے دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہم مولانا فضل الرحمن کے خلاف لکھے گئے خط کا حصہ نہیں ہیں، خدام اہلسنت
ہم مولانا فضل الرحمن کے خلاف لکھے گئے خط کا حصہ نہیں ہیں، خدام اہلسنت

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

جے یو آئی (ف) سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آزادی مارچ کو ناکام سمجھنے والے افراد نابینا ہیں، جبکہ معاشی بحران میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

کوئٹہ میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میثاقِ جمہوریت ایک سنجیدہ دستاویز ہے جبکہ موجودہ حکومت کے ساتھ کوئی میثاق نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہ اس قابل نہیں ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے آرمی چیف کے حوالے سے قانون سازی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پارلیمنٹ قانون سازی کا حق نہیں رکھتی۔

حکومت کے خاتمے کی ایک بار پھر پیش گوئی کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دسمبر تک حکومت کا خاتمہ ہوجائے گا جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے تحت پورے ملک میں ہم مظاہرے کررہے ہیں۔ ہمارے مظاہرے ختم نہیں ہوئے۔

مولانافضل الرحمان نے کہا کہ حکومت مخالف دھرنا ایک تاریخی معاملہ تھا جس سے پورے ملک کے حالات پر اثر ہوا۔ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت پر حکومت کی نااہلی سے دنیا بھر میں ہماری  جگ ہنسائی ہوئی۔

فضل الرحمان نے کہا کہ آزادی مارچ کا مقصد وزیر اعظم کا استعفیٰ تھا اور استعفیٰ تو حکومت کا باپ بھی دے گا۔ حکومت عزت دار لوگوں کو بے عزت کرتی ہے اور بے عزت کو سر پر بٹھاتی ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 5سال سے الیکشن کمیشن پتہ نہیں کہاں سویاہواتھا، الیکشن کمیشن اپنا وجود کھونے سے پہلے عوام کو مطمئن کرے اور فارن فنڈنگ کیس کو منطقی انجام تک پہنچائے۔

کراچی میں گزشتہ روز  احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف) کےسربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہماری خارجہ پالیسی کی بنیاد مسئلہ کشمیر تھا مگر کشمیربھی بیچ دیا اور اب آنسوبہارہے ہیں ،آج پاکستان میں سرینگرحاصل کرنے کاتصورختم ہوچکاہے۔

مزید پڑھیں: جعلی پارلیمنٹ کو قانون سازی کی اجازت نہیں دیں گے، مولانافضل الرحمان

Related Posts