مہسہ امینی کے حق میں احتجاج اور ہلاکتیں، یورپی یونین نے ایران پر اضافی پابندیاں عائد کردیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

برسلز: یورپی یونین نے مہسہ امینی کے حق میں ملک گیر احتجاج اور ہلاکتوں کے تناظر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باعث ایران پر اضافی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز یورپی یونین کونسل نے ایران کے 29 مزید حکام اور 3 اداروں کو پابندیوں سے متعلق فہرست میں شامل کیا اور واضح کیا کہ پابندیاں مہسا امینی کی ہلاکت اور ایران میں حالیہ مظاہروں کے پر تشدد ردِ عمل کے پیشِ نظر لگائی جارہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اقوامِ متحدہ کا روس سے یوکرین کو جنگی نقصان پر معاوضہ دینے کا مطالبہ

پابندیوں سے متعلق اعلامیے میں یورپی یونین کا کہنا ہے کہ یورپی یونین ایران میں جاری عوامی مظاہروں پر ناقابلِ قبول اور پر تشدد کریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتی ہے۔ہم ایرانی عوام سے یکجہتی کا اظہار اور پر امن احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ایران پر اضافی پابندیاں مظاہرین کو دبانے کے باعث لگائی گئیں۔ ایرانی برگیڈئیر جنرل حیدری، ایران کی بری فوج، اسلامی انقلابی گارڈز اور سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی  پر سفری پابندیاں اور اثاثے منجمد کرنے کی پابندیاں لگائی گئی ہیں۔

یورپی یونین نے پابندیوں کےتحت ایرانی اداروں کو فنڈز فراہم کرنے اور ایسے آلات کی یورپی ممالک سے برآمدات روک دیں جو مبینہ ریاستی جبر اور مواصلاتی نظام کی نگرانی کیلئے استعمال ہوسکتی ہیں۔ مجموعی طور پر ایران کی 126شخصیات اور 11ادارے پابندیوں سے براہِ راست متاثر ہوں گے۔ 

 

Related Posts