وزیر اعظم کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے آزادی مارچ پر مولانا فضل الرحمان کو صائب مشورے سے نوازتے ہوئے کہا ہے کہ عوام سے مسترد تو ہوچکے، اب قوم کو ذہنی اذیت سے دوچار نہ کریں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ عوام سے مسترد ہونے کا ذاتی انتقام قوم سے نہ لیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزادی مارچ: وزیر اعظم عمران خان نے اسد قیصر کو افہام تفہیم کے لیے اہم ٹاسک دے دیا
معاونِ خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان کو چاہئے کہ کارکنان کو یخ بستہ ہواؤں کی نذر کرکے ظلم نہ کریں۔ ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ دیں اور جمہوریت اور آئینی اصولوں پر چلیں۔
مولانا صاحب! عوام سے مسترد ہونے پر ذاتی انتقام کا بدلہ قوم کو ذہنی اذیت سے دوچارکرکے نہ لیں۔ کارکنان کو یخ بستہ ہواؤں کی نذر کر کے ظلم نہ کریں۔ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑیں۔ " 1973 کے آئین کے تناظر" میں جمہوریت اور آئینی اصولوں کی پاسداری کریں۔
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousAwan) November 8, 2019
فردوس عاشق اعوان نے مولانا فضل الرحمان کو بتایا کہ مذاکرات جمہوری عمل کا نام ہے جس کے آپ خود داعی رہے۔ مذاکرات کو بے معنی قرار نہ دیں اور ذہن کی کھڑکیوں کو کھول کر ہوا آنے دیں جبکہ وہم کا علاج کسی کے پاس نہیں۔
مذاکرات جمہوری عمل کا نام ہے جس کے آپ خود داعی رہے ہیں۔مذاکرات کو بے معنی قرار دے کر اپنے ذہن کی کھڑکیوں کوکیوں بند رکھنا چاہتے؟وہم کا علاج لقمان حکیم کے پاس بھی نہیں تھا۔
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousAwan) November 8, 2019
دھاندلی کے الزام پر ردِ عمل دیتے ہوئے معاونِ خصوصی اطلاعات نے کہا کہ اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی تو میرا سوال یہ ہے کہ فضل الرحمان نے صدر کے الیکشن میں کیوں حصہ لیا؟آپ کے صاحبزادے ایم این اے کیوں بن گئے؟
انہوں نے آزادی مارچ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت 2018ء میں آئی اور آپ ایک سال بعد دھاندلی کا واویلا کر رہے ہیں۔ یہ دھاندلی کا شور عوام کو گمراہ کرنے کے سوا کچھ نہیں جبکہ اس سے جمہوری عمل بھی کمزور ہوسکتا ہے۔
مولانا صاحب! انتخابات میں اگر دھاندلی ہوئی تھی تو آپ نے صدر کا الیکشن کیوں لڑا تھا؟آپ کے صاحب زادے نے ایم این اے کا حلف کیوں اٹھایاتھا؟ایک سال بعد دھاندلی کا واویلا عوام کو گمراہ اور جمہوری نظام کو کمزور کرنے کے سوا کچھ نہیں۔
— Dr. Firdous Ashiq Awan (@Dr_FirdousAwan) November 8, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت ریاست مدینہ کے نمونے پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے گزشتہ روز کہا کہ رسول پاکؐ کی ذات مبارک اسلام کے آفاقی پیغام کا عملی نمونہ ہے۔رسول پاکؐ سے والہانہ محبت اور عقیدت ہمارے ایمان کا بنیادی جزو ہے۔پاکستان،ترکی اور ملائیشیا مشترکہ ٹی وی چینل قائم کرینگے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی حکومت ریاست مدینہ کے نمونے پر عمل پیرا ہے، فردوس عاشق اعوان