بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی ماریہ سے جنسی زیادتی کے حوالے سے اہم انکشاف

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

DNA report reveals no evidence of rape in maria
ONLINE

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ٹوبہ ٹیک سنگھ: ڈی این اے رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ بھائی کے ہاتھوں قتل ہونے والی 23 سالہ ماریہ کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں کی گئی۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر عبادت نثار نے بتایا کہ ڈی این اے رپورٹ میں مقتولہ ماریہ پر جنسی زیادتی ثابت نہیں ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ مقتولہ کے دونوں بھائی ایک دوسرے پر بہن کے ساتھ زیادتی کا الزام لگا رہے ہیں تاہم ڈی این اے رپورٹ میں الزامات ثابت نہیں ہوئے۔

ڈی پی او نے بتایا کہ مرکزی ملزم جو ماریہ کے بھائی اور والد ہیںدونوں کے نمونے لے لیے گئے ہیں۔ عبادت نثار نے کہا کہ مرکزی ملزم اور والد کو مقتولہ کے کردار پر شک تھا۔

ڈی پی او کا کہنا تھا کہ فرانزک رپورٹ کے مطابق ویڈیو اصلی ہے، پولیس نے تمام قانونی تقاضے پورے کیے ہیں۔

واضح رہے کہ مارچ کے اوائل میں ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ایک لرزہ خیز واقعے میں ایک شخص نے باپ اور خاندان کے دیگر افراد کی موجودگی میں اپنی بہن کو گلا دبا کر موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

ایک اور بھائی قتل کی فلم بندی کر رہا تھا جب کہ خاندان کے دیگر افراد نے اس ہولناک واقعے کو ایسے دیکھا جیسے کچھ غلط نہیں ہو رہا تھا۔

قتل کے بعد ملزم اور مقتولہ دونوں کے والد نے ملزم کو پانی بھی پلایا۔ابتدائی طور پر پولیس نے مرکزی ملزم اور والد کو گرفتار کر لیا اور بعد ازاں واقعے کی فلم بندی کرنے والے بھائی کو بھی گرفتار کر کے قتل کے مقدمے میں ملوث کر دیا گیا۔

اس سے قبل ماریہ قتل کیس میں ملزم کے وکیل نے ٹوبہ ٹیک سنگھ میں اپنا لیٹر آف اٹارنی واپس لینے کا اعلان کیا تھا۔وکیل کامران ظفر نے کہا تھا کہ شہباز اور ان کی اہلیہ جھوٹ بول رہے ہیں اور وہ عدالت کے سامنے ایسے “درندوں” کی نمائندگی نہیں کر سکتے۔

Related Posts