مردم شماری ڈیجیٹلائز کرنیکا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مردم شماری کسی بھی ملک کی آبادی کو گننے اور آبادی کے متعلق مختلف اہم معلومات حاصل کرنے کا عمل ہے۔ پاکستان اپنی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کیلئے تیار ہے جو قومی زندگی کے تمام شعبہ جات میں مثبت کردار ادا کرے گی۔

عام انتخابات کے شعبہ جات میں پالیسیوں پر نظر ثانی اور اپ گریڈ کرنے میں بجٹ کا کردار اہم ہے۔ مثلاً آبادی کے لحاظ سے وسائل کی تقسیم اور صوبے وار جغرافیائی طاقت کے حوالے سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

حیرت انگیز طور پر پاکستان کے پاس نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی صورت میں دنیا کا بہترین اور فول پروف ڈیٹا بیس سسٹم موجود ہے جو ڈیجیٹل مردم شماری کے انعقاد کیلئے کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے۔

وفاقی ادارۂ شماریات اور دگیر متعلقہ وزارتی فورمز نجی آئی ٹی انٹرپرائزز کے ساتھ قریبی ہم آہنگی کیلئے اہم اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ مردم شماری کی تالیف اور اینڈرائیڈ پر مبنی اسمارٹ ڈیوائسز کے ذریعے مردم شماری کی تصدیق پالیسیوں میں ہم آہنگی اور یقین دہانی کے احساس کے ساتھ نفاذ یقینی بنانے کیلئے اہم ہے۔

مردم شماری کو ڈیجیٹلائز کرنے سے اس عمل میں حصہ لینے والے تمام افراد کی اہلیت سامنے آئے گی۔ وفاقی حکومت کیلئے یہ قوم کو اعتماد میں لینے کا بہترین موقع ہے جس سے نام نہاد چھیڑ چھاڑ کے خدشات کو ختم ہوجانا چاہئے۔

آج سے کم و بیش 5سال قبل 2017 میں جب آخری بار مردم شماری ہوئی تو پاکستان کی کل آبادی 20 کروڑ 76 لاکھ سے زائد تھی جس میں غلطی کا امکان 0 اعشاریہ 043 تھا جبکہ آبادی میں اضافے کی شرح کی 2.40 فیصد تک توقع کی جارہی تھی۔

اندازہ یہ ہے کہ آج پاکستان کی کل آبادی 22 کروڑ 50 لاکھ نفوس سے زائد ہوچکی ہے تاہم حقیقی آبادی کا پتہ چلانے کیلئے مردم شماری ایک حقیقی بیرومیٹر کے طور پر کام کرسکے گی۔

دراصل مردم شماری میں آبادی کے ساتھ ساتھ دیگر اعدادوشمار بھی حاصل کیے جاتے ہیں جن میں عمر کے ساتھ ساتھ آبادی کی گروہ بندی، مختلف صوبوں میں رہائش پذیر افراد کی بہ لحاظ جنس تفریق اور دیگر آبادیاتی اشارئیے شامل ہیں۔

ملک کی مختلف سیاسی جماعتیں گزشتہ مردم شماری پر اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہیں۔ ڈیجیٹلائز مردم شماری پر بھی بہت سیاسی غور و فکر کیا جائے گا جس کی تقسیم دیہی و شہری کی بنیاد پر ہوگی۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستانی قوم کی مردم شماری سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر کی جائے اور ڈیجیٹلائز مردم شماری کو ہیکرز اور ڈیٹا ضائع ہونے سمیت دیگر پائرسی کے خدشات سے بچایا جائے تاکہ ڈیجیٹلائزڈ مردم شماری عوام کے حقیقی اعدادوشمار کا احاطہ کرسکے۔