کراچی میں نالوں کی توسیع میں رکاوٹ بننے والے لیز مکانات بھی گرانے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Decision to demolish leased houses in Karachi

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کرا چی: برساتی نالوں کی توسیع اور صفائی کے مرحلے میں اورنگی اور گجر نالے کے اطراف 3000 سے زائد لیز مکانات رکاوٹ بن گئے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سینئر ڈائریکٹر بشیر صدیقی نے ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی کو مکانات کی لیز منسوخ کرنے کے لیے خط لکھ دیا۔

بلدیہ عظمیٰ کراچی، این ڈی ایم اے ، ضلعی انتظامیہ ، پولیس اور رینجرز لیز مکانات کے باعث تجاوزات کے خاتمے میں بے بس نظر آتے ہیں۔گجر نالے کی کل لمبائی تقریباً 13 کلومیٹر ہے، جو دونوں اطراف 26 کلو میٹر بنتی ہے، یہ کراچی کا سب سے طویل برساتی پانی کا نالہ ہے جو نیوکراچی نالہ اسٹاپ کے قریب نورانی محلہ سے شروع ہوکر لیاقت آباد ٹاؤن کے عقب میں حاجی مرید گوٹھ پر ختم ہوتا ہے۔

اورنگی نالہ کراچی کے تین بڑے نالوں میں سے ایک ہے جس کی لمبائی 11 کلومیڑ ہے اور انتہائی گنجان علاقوں سے گزرتا ہے۔این ای ڈی یونیورسٹی نے سندھ حکومت کو سروے رپورٹ جمع کرائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اورنگی نالے کے اطراف 30 فٹ کے اندر 2600 سے زائد مکانات اور دیگر عمارتیں تعمیر ہوچکی ہیں۔1200 کے لگ بھگ مکانات کو محکمہ کچی آبادی بلد یہ عظمیٰ کراچی اور سندھ کچی آبادی نے لیز دے رکھی ہے۔

گجر نالہ کے اطراف 3900 کے لگ بھگ پکے مکانات تھے جن میںسے1700 کے لگ بھگ لیز شدہ تھے ۔ ان میں ایسے مکانات کو بھی مبینہ لیز دی گئی ہے جو سراسر نالے کے اندر نالے کی جگہ پر قبضہ کر کے بنائے گئے ہیں۔ یہ صورتحال کراچی کی 3کروڑ آبادی خصوصاََ نیوکراچی ، لیاقت آباد ، ناظم آباد، اورنگی ٹاون اور سائٹ صنعتی علاقے کے رہائشیوں اور صنعتوں کے لیے موسم برسات میںشدید خطرے کا باعث بن سکتی ہے کیوں کہ برساتی نالوں کی صفائی تجاوزات کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں۔

مزید پڑھیں:سندھ میں قانونی و غیر قانونی بور کے اسلحہ لائسنس کے نام پر لوٹ مار شروع

چند ہزار افراد کی غیر قانونی رہائش کے باعث شہربھر میں برساتی پانی بھر جانا لمحہ فکریہ ہے اور تجاوزات کے خاتمےمیں حائل رکاوٹ لیز مکانات کی لیز منسوخ کرنے کےلیےایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی کو خط لکھ دیا ہے۔

بشیر صدیقی کہنا ہے کہ ہم سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کے تحت برساتی نالوں کے اطراف تجاوزات کا خاتمہ کر رہے ہیں مگر لیز مکانات اس کارروائی میں سخت رکاوٹ بن رہے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی اس حوالے سے جلد فیصلہ کریں گے تاکہ برساتی نالوں کے اطراف تجاوزات کا جلد خاتمہ ممکن ہو سکے۔

Decision to demolish leased houses in Karachi

Related Posts