نیا ناظم آباد منصوبہ: اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ ،کرپشن کی تحقیقات شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

corruption investigation launched for New Nazimabad project

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : نیا ناظم آباد کے نام سے رہائشی اور کمرشل منصوبے میں دھوکہ دہی کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے تحقیقات شروع کردیں،جس مقام پر نیا ناظم آباد نامی منصوبہ شروع کیا گیا تھا یہ 1074 ایکڑ سرکاری اراضی1960 میں 30 سال کی لیز پر سیمنٹ فیکٹری لگانے کا کہہ کر حاصل کی گئی تھی۔

جسے چند سال قبل نیا ناظم آباد کے نام سے کمرشل اور رہائشی منصوبہ متعارف کرایا گیا اور اس میں شہریوں نے”اربوں روپے“ کی سرمایہ کاری کردی، موجودہ صورتحال میں ہزاروں متاثرین کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ ہے۔

محکمہ اینٹی کرپشن نے20 فروری کو چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز ”عارف حبیب پرایوئٹ لمیٹڈ“کو نوٹس نمبر NO.AD/ACE/E/K/2020/21-22 اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی کرپشن رتو خان جلبانی کے دستخط سے جاری کیا گیا ہے، جس میں عارف حبیب پرایوئٹ لمیٹڈ سے اس منصوبے کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کو جان بوجھ کر تحقیقات کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، جس طرح ”ایل ڈی اے“ اور ”ایم ڈی اے“ کو نیب کے شکنجے سے بچانے کے لیے اینٹی کرپشن  کو تحقیقات پر معمور کر کے نیب کو دور رکھنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

با خبر ذرئع کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن اب تک میگا کرپشن کے کسی بھی اہم کردار کو سزا دلانے میں ناکام رہا ہے، او ر تحقیقات بھی سرد خانے کی نظر ہو چکی ہیں، تاہم نیا ناظم آباد کے حوالے سے اینٹی کرپشن کے موجودہ نوٹس کے ضمن میں تحقیقات کے لیے سندھ حکومت محکمہ ریونیو کے افسران اور نیا ناظم آباد پراجیکٹ انتظامیہ کو نوٹس جاری کر دیے گئے ہیں۔

اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ 1074 ایکٹر سرکاری زمین اکتوبر 1960 میں 30 سال کی لیز پر دی گئی، زمین سیمنٹ پلاٹ (فیکٹری) کیلئے لیز پر دی گئی تھی، مئی 1961 میں بغیرسیمنٹ فیکٹری کی بنیاد رکھے زمین کی لیز 99 سال کردی گئی،زمین کی لیز کے دورانیہ میں اضافہ ایک مشکوک خط کے ذریعے کیا گیا۔

نیا ناظم آباد پراجیکٹ کیلئے زمین غیر متعلقہ فورم سے حاصل کی گئی، فیکٹری کی زمین کی خریداری کرکے اضافی 128 ایکڑاراضی بھی غیرقانونی قبضہ کیا گیا،128 ایکٹر پر قائم کان کی زمین کو پلاٹنگ کیلئے ہموار کردیا گیا، جبکہ اینٹی کرپشن نے 25 فروری تک تمام ریکارڈ طلب کیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیا ناظم آباد انتظامیہ نے ریکارڈ کی فراہمی کیلئے وقت طلب کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی کے ضلع غربی میں لینڈ مافیا کے منظم گروہ پلاٹوں کی بندر بانٹ میں مصروف

ادھر ذرائع کے مطابق نیا ناظم آباد انتظامیہ کو ریکارڈ کی فراہمی کیلئے ایک ہفتے مہلت مل گئی ہے، نیا ناظم آباد میں ہزاروں افراد پلاٹوں کی خریداری پر اربوں روپے کیسرمایہ کاری کر چکے ہیں، جن میں اکثریت غریب اور متوسط طبقے کی ہے، اس منصوبے کی لیز منسوخ ہونے سے ہزاروں الاٹیز کی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

متاثرین اور مختلف سیاسی، سماجی، اور مذہبی تنظیموں کے رہنماوں نے سپریم کورٹ آف پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اس گھناونے کھیل میں مال مفت دل بے رحم کی طرح لوٹ مار کرنے والے متعلقہ اداروں کے افسران کو سخت سزائیں دی جائیں جبکہ غریب متاثرین کو بے دخل کرنے اور سرمایہ ڈوبنے سے بچایا جائے۔

Related Posts